0
Monday 25 Nov 2019 20:48

ہمیں لگ رہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت دیوالیہ ہو جائیگی، جسٹس گلزار احمد

ہمیں لگ رہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت دیوالیہ ہو جائیگی، جسٹس گلزار احمد
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ کے جسٹس گلزار احمد نے ایک کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں موجودہ حالات میں خیبر پختونخوا حکومت دیوالیہ ہونے کی نوبت پر پہنچ چکی ہے۔ عدالت عظمیٰ میں جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے خیبر پختونخوا کے محکمہ زراعت کے سرکاری ملازم احمد سعید کی تنخواہ کے حصول کیلئے دائر درخواست پر سماعت کی۔ دوران سماعت وکیل احمد سعید نے بتایا کہ ہائی کورٹ نے صوبائی حکومت کو تنخواہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس پر جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ کیا جس وقت کی تنخواہ کا آپ تقاضہ کر رہے ہیں اس وقت آپ نے کام کیا ہے، اس پر وکیل نے جواب دیا کہ کچھ عرصہ کیا ہے اور کچھ عرصہ نہیں لیکن ہائی کورٹ کے واضح احکامات ہیں کہ تنخواہ دی جائے۔ وکیل کی بات پر جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ معلوم نہیں کہ پشاور ہائی کورٹ کیا کر رہی ہے، ہمیں ان کے احکامات کی سمجھ نہیں آرہی۔

جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ جب کام نہیں کرتے تو تنخواہ کیوں مانگتے ہیں، ہمیں تو لگ رہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت دیوالیہ ہو جائے گی، خیبر پختونخوا حکومت کے سنگین حالات ہوچکے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ ریمارکس دیئے کہ موجودہ حالات میں خیبر پختونخوا حکومت دیوالیہ ہونے کی نوبت پر پہنچ چکی ہے۔ بعد ازاں عدالت نے سرکاری ملازم احمد سعید کی درخواست کو خارج کر دیا۔ خیال رہے کہ جسٹس گلزار احمد اگلے چیف جسٹس آف پاکستان کیلئے نامزد ہیں اور ان کی سمری وزیراعظم کو ارسال کی جاچکی ہے۔ وزیراعظم عمران خان سمری صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو بھجوائیں گے اور صدر کی منظوری کے بعد وزارت قانون ان کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کرے گا۔ نئے چیف جسٹس آف پاکستان کے طور پر جسٹس گلزار احمد 22 دسمبر 2019ء کو عہدہ سنبھالیں گے اور فروری 2022ء تک چیف جسٹس آف پاکستان رہیں گے۔
خبر کا کوڈ : 829002
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش