0
Wednesday 27 Nov 2019 00:33

اسلامی مزاحمتی محاذ کو کمزور نہیں ہونے دینگے اور نہ ہی لبنانی سیاست سے قدم باہر نکالیں گے، حزب اللہ

اسلامی مزاحمتی محاذ کو کمزور نہیں ہونے دینگے اور نہ ہی لبنانی سیاست سے قدم باہر نکالیں گے، حزب اللہ
اسلام ٹائمز۔ حزب اللہ لبنان کی ایگزیکٹو کمیٹی کے نائب صدر شیخ دعموش نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حزب اللہ لبنان، اسلامی مزاحمتی محاذ اور   اسکے اتحادیوں کو کمزور نہیں ہونے دے گی اور نہ ہی لبنانی سیاست سے پیچھے ہٹے گی۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اسلامی مزاحمتی محاذ کو کمزور کرنا اور دیوار کیساتھ لگانا چاہتا ہے جبکہ ہم امریکہ کو اسکے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ حزب اللہ لبنان کی ایگزیکٹو کمیٹی کے نائب صدر شیخ دعموش نے لبنان میں واقع امامبارگاہ "مجمع السیدہ زینبؑ" میں منعقد ہونیوالی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری تمامتر مشکلات اور بحرانوں کا ذمہ دار امریکہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نہ صرف افغانستان، عراق، شام اور لبنان سے لیکر یمن تک پورے خطے میں عدم استحکام پیدا کرنیکا اصلی ذمہ دار ہے بلکہ پوری دنیا میں دہشتگردی کا سرغنہ بھی ہے۔
 
شیخ دعموش نے کہا کہ امریکی حکومت ہمیشہ سے لبنانیوں کے درمیان تفرقہ پھیلانے اور انہیں ایکدوسرے کیساتھ لڑوانے کی کوشش میں رہی ہے تاکہ وہ بآسانی حزب اللہ کو نشانہ بنا کر اسلامی مزاحمتی محاذ کو کمزور کر سکے کیونکہ یہ اسرائیل کے فائدے میں ہے لیکن وہ لبنانیوں کی ہوشیاری، انکے قومی اتحاد اور اسلامی مزاحمت کیساتھ انکی وابستگی کی وجہ سے بُری طرح شکست کھا چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت ایک مرتبہ پھر لبنان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہی ہے اور چاہتی ہے کہ لبنانی قوم پر اپنی مرضی مسلط کرے جسکی خاطر وہ لبنانی عوام کو ڈرانے دھمکانے میں مصروف ہے۔
 
حزب اللہ لبنان کی ایگزیکٹو کمیٹی کے نائب صدر نے کہا کہ لبنان میں امریکہ کے سابق سفیر جیفرے ڈی فلٹمین نے لبنان کیلئے تیار کردہ امریکی مذموم سازشوں سے پردہ اٹھاتے ہوئے کھلے الفاظ میں کہا ہے کہ امریکہ لبنان میں حزب اللہ کو کمزور کرنا اور لبنانی معیشت کو سہارا دینے اور لبنانی بحرانوں کو حل کرنے پر مبنی روس، چین اور دوسرے ممالک کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ امریکی سفیر جیفرے ڈی فلٹمین اب کھل کر کہتے ہیں کہ لبنان کی معیشت بہتر بنانے کے منصوبے میں امریکی شراکتداری کے بہت سے مقاصد ہیں جن میں حزب اللہ کو لبنانی سیاست سے خارج کرنا، حزب اللہ کے اتحادیوں کو کمزور کرنا، اسرائیلی شرائط کے مطابق لبنانی سرحدوں کو تبدیل کرنا اور تیل نکالنے کیلئے امریکی کمپنیوں کو ٹھیکہ دینا سرفہرست ہے جبکہ حزب اللہ، اسلامی مزاحمتی محاذ اور اسکے اتحادیوں کو کمزور نہیں ہونے دے گی اور نہ ہی لبنانی سیاست سے پیچھے ہٹے گی۔
 
شیخ دعموش نے کہا کہ لبنانی عوام کو حقیقی آزادی کے حصول کی خاطر امریکی مداخلت کا مقابلہ کرنا ہو گا اور غیر ملکیوں کیطرف سے مسلط کی جانیوالی بیرونی سیاست سے متاثر ہوئے بغیر اپنی حکومت کو تشکیل دے کر اپنی حاکمیت قائم کرنا ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ آج لبنان کو ایک ایسی حکومت کی ضرورت ہے جو امریکی مطالبات کو اپنے وطن پر مسلط نہ کرے بلکہ لبنان اور لبنانی قوم کے مفادات کی بنیاد پر عمل کرے۔
خبر کا کوڈ : 829078
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش