اسلام ٹائمز۔ لاہور میں گزشتہ روز ملتان روڈ پر ہونیوالے رکشہ دھماکے کی تحقیقات میں پیشرفت ہوئی ہے اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے 3 افراد کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کر دی ہے۔ تحقیقات کرنیوالے حکام کے مطابق چوبرجی کے قریب ہونیوالے اس دھماکے میں وہی بارود استعمال کیا گیا ہے جو 8 مئی کو داتا دربار اور سگیاں پل پر ہونیوالے دھماکوں میں استعمال کیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق اس دھماکے کیلئے غیر معمولی طور پر بال بیرنگ زیادہ استعمال کئے گئے ہیں تاکہ اس کے پھٹنے سے نقصان زیادہ ہو یہی وجہ ہے کہ اس دھماکے میں 12 افراد زخمی ہو گئے۔ ذرائع کے مطابق زخمیوں کو زیادہ چوٹیں بال بیرنگز سے ہی لگی ہیں۔ ذرائع کے مطابق دھماکے کیلئے وہیکل بیسڈ آئی ای ڈی تیار کی گئی۔ تحقیقاتی اداروں نے رکشہ ڈرائیور کی دھماکے سے قبل مختلف لوکیشنز پر کام جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق زیر حراست افراد رکشہ ڈرائیور کیساتھ مسلسل رابطے میں رہے، جس کی وجہ سے انہیں حراست میں لیکر تفتیش کی جا رہی ہے۔