0
Thursday 23 Jan 2020 21:36

ملکی معیشت نااہل جہانگیر ترین کے ہاتھوں یرغمال ہے، سعدیہ دانش

ملکی معیشت نااہل جہانگیر ترین کے ہاتھوں یرغمال ہے، سعدیہ دانش
اسلام ٹائمز۔ پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کی صوبائی سکریٹری اطلاعات سعدیہ دانش نے کہا ہے کہ کمر توڑ مہنگائی، کرپشن میں اضافہ اور آٹے کا بحران کیا یہی تھا نیا پاکستان؟ ملکی معیشت نااہل جہانگیر ترین کے ہاتھوں یرغمال ہے۔ اپنے ایک بیان میں سعدیہ دانش کا کہنا تھا کہ تبدیلی سرکار کے دور میں عوام ایک تھیلہ آٹے کے لئے ترس گئے ہیں۔ گندم پیدا کرنے والے دنیا کے آٹھویں بڑے ملک میں آٹے کا بحران حکومتی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ گندم پہلے افغانستان سمگل کر کے اور اب درآمد کر کے حکومت پر پیسہ لگانے والوں کو سود سمیت منافع دیا جا رہا ہے، دوسری طرف ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ نے حکومت کی شفافیت اور کرپشن کے خاتمے کے دعوؤں کو یکسر جھٹلا کر رکھ دیا ہے۔ سابقہ ادوار کی نسبت کرپشن میں اضافے سے ثابت ہوا کہ دوسروں پر کرپشن کے الزامات لگانے والے خود سب سے زیادہ کرپٹ ہیں۔ کشکول توڑنے کی باتیں کرنے والوں نے ریکارڈ ساز قرضے لے کر رہی سہی کسر بھی پوری کر دی ہے۔ قرضے، مہنگائی اور کرپشن میں اضافے کے علاوہ حکومت کی کوئی کارکردگی نظر نہیں آتی۔

سعدیہ دانش کا مزید کہنا تھا کہ ملک کی معیشت نااہل ترین شخص کے ہاتھوں یرغمال ہے جو کہ درآمدات اور برآمدات کے نام پر تاریخ کی بدترین کرپشن میں مصروف ہے، ساری دنیا میں ڈھول گلے میں ڈال کر ملک میں کرپشن کا شور مچانے والے نیازی اور اسکی نا اہل کابینہ نے عوام کو ریلیف دینے کی بجائے ایک ایک نوالے کے لیے ترسا دیا، اور تو اور قبرستان اور ڈیتھ سرٹیفکیٹ پر بھی ٹیکس لگا کر جینا تو کیا مرنا بھی مشکل کر دیا ہے۔ اب کس منہ سے یہ پالیسیاں لے کر عوام کے در پر جائیں گے، اس بات کا جواب گلگت بلتستان کے عوام بھی تحریک انصاف کی وفاقی اور صوبائی قیادت سے ضرور پوچھیں گے کہ اب تک صرف مہنگائی بدعنوانی کرپشن اور ٹیکسوں کا بوجھ ڈالنے کے علاوہ انہوں نے ریلیف کیا دیا ہے اور کیا اقدامات اٹھائے ہیں۔ سندھ، پنجاب، کے پی کے اور بلوچستان بڑے صوبے اور اپنے وسائل ہیں، جس کے باوجود مہنگائی سے عوام پِس رہی ہے، اگر تبدیلی سرکار جی بی کے ساتھ یہ ظلم کرے گی تو یہاں کے لوگوں کو تاریخی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
خبر کا کوڈ : 840284
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش