اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت جاری ہے، سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کرکے انہیں حراست میں رکھنے کی توسیع کر دی گئی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کالے قانون کے تحت نیشنل کانفرنس کے رہنماء عمر عبداللہ اور پی ڈی پی کی رہنماء محبوبہ مفتی کو عدالت میں پیش کئے بغیر دو سال تک قید رکھا جا سکتا ہے۔ دونوں سابق وزرائے اعلیٰ گذشتہ سال 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد سے غیر قانونی طورپر نظر بند ہیں۔
دوسری جانب جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کا مقبول بٹ، افضل گورو کو ان کے یوم شہادت پر شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہنا ہے کہ کشمیری بھارتی جارحیت کے خلاف آواز بلند کرنے کے لئے 9 اور 11 فروری کو مکمل ہڑتال کریں گے۔ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کا کہنا ہے کہ بھارت نے حریت رہنماؤں کو تختہ دار پر چڑھا کر آزادی کی آواز کو دبانے کی ناکام کوشش کی۔ بھارت نے افضل گورو کو 9 فروری 2013ء اور محمد مقبول بٹ کو 11 فروری 1984ء کو تہاڑ جیل میں پھانسی دی تھی۔