0
Monday 2 Mar 2020 08:37
جس جہاد میں مردوں کیساتھ خواتین شریک ہوں ان کا کوئی سپر پاور مقابلہ نہیں کر سکتی

افغانستان سے امریکہ کی طرح کشمیر سے انڈیا بھی شرمسار ہو کر نکلے گا، سراج الحق

پاکستانی عورت ملک میں مغربی کلچر نہیں ،اسلام کی پاکیزہ تہذیب چاہتی ہے
افغانستان سے امریکہ کی طرح کشمیر سے انڈیا بھی شرمسار ہو کر نکلے گا، سراج الحق
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی سینٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ قطر میں دنیا کی سپر پاور امریکہ نے معاہدہ کرکے طالبان کے ہاتھوں اپنی شکست کو تسلیم کر لیا ہے، جس جہاد میں مردوں کیساتھ خواتین شریک ہوں ان کا کوئی سپر پاور مقابلہ نہیں کر سکتی۔ امیر جماعت اسلامی نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر 8 مارچ کو ملک بھر میں غیرت مارچ کرنے کا اعلان کیا۔ پی سی ہوٹل لاہور میں انٹرنیشنل مسلم ویمن یونین اور جماعت اسلامی حلقہ خواتین کے اشتراک سے ’’عورت خاندان اور معاشرے کا دھڑکتا دل‘‘ کے عنوان سے منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے دنیا بھر میں جدوجہد کرنیوالی خواتین کو خراج تحسین پیش کیا۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ فلسطین ہو یا کشمیر ہماری خواتین بھرپور جدوجہد کر رہی ہیں، فلسطینی خواتین کو سلام پیش کرتے ہیں جو مشکل صورتحال میں بھی ظلم کیخلاف لڑ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغان خواتین بھی اسی مرتبے کے قابل ہیں جن کے جذبے کی وجہ سے سپر پاور امریکہ کو بھی شکست ہوئی۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ امریکہ نے قطر میں معاہدہ کرکے طالبان کے ہاتھوں شکست تسلیم کر لی ہے۔ امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ جس طرح کابل کی گلیاں امریکی ٹیکنوں کی قبرستان بنیں ویسے ہی سرینگر کی گلیوں سے انڈین فوج شرمسار ہو کر نکلے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی عورت ملک میں مغربی کلچر نہیں ،اسلام کی پاکیزہ تہذیب چاہتی ہے تاکہ ملک کو اس کی اساس اور نظریے کے مطابق اسلام کا گہوارہ بنایا جا سکے، نام نہاد مہذب مغربی دنیا میں عورت کو آمدن کا ذریعہ بنا لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں خواتین کا استحصال ہو رہا ہے، بوڑھے ماں باپ کو اولڈ ہومز میں چھوڑ آتے ہیں جبکہ اسلام ماں کو اتنا اعلیٰ و ارفع مقام بخشا ہے کہ اسے قدموں میں جنت رکھ دی ہے، جماعت اسلامی عورت کے بارے میں جاہلانہ رسوم و رواج کے خاتمہ اور انہیں وراثت میں حق دلانے کی جدوجہد کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہر ضلع میں بچیوں کیلئے یونیورسٹی بنے اور ان کے لیے کھیلوں کا باپردہ انتظام ہو تاکہ وہ بھی ڈاکٹر اور انجینئرز بنیں۔

سراج الحق نے کہا کہ ’’میرا جسم میری مرضی‘‘ کے نعرے ملک کی اسلامی شناخت پر دھبہ ہیں، ایسے عناصر  کی سرکاری سطح پر حوصلہ شکنی  ہونی چاہئے، خواتین کے حقوق کے تحفظ کیلئے یکم سے 20 مارچ تک ملک بھر میں خصوصی مہم چلائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام نے عورت کو ماں، بہن، بیٹی اور بیوی کی حیثیت سے جو احترام دیا ہے، وہ دنیا کا کوئی دوسرا مذہب نہیں دے سکتا، عورت کو بازار کی زینت بنانے والے معاشروں نے عورت پر جو ظلم کیا ہے، آج اس کا نتیجہ ہے کہ وہاں خاندانی نظام ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے جبکہ اسلام عورت کو گھر کی ملکہ کا عظیم مرتبہ دیتا ہے، اسلام نے عورت کو گھر میں قید نہیں کیا بلکہ زندگی کے ہر شعبہ میں اسے اپنا کردار ادا کرنے کی اجازت دی اور حوصلہ افزائی کی ہے حتیٰ کہ جنگ کے میدانوں میں بھی خواتین شامل رہی ہیں۔

کانفرنس سے ڈاکٹر راحیلہ قاضی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کو عزت کا مقام دینا ہمارے معاشرے کی اشد ضرورت ہے، 8 مارچ کو عورت کے مثبت کرداد پر ریلیاں نکالی جائیں گئی۔ صوبائی وزیر آشفہ ریاض فتیانہ نے کہا کہ ہمارا مقصد برابری کے حقوق حاصل کرنا ہے نہ کہ یہودیوں کا ایجنڈا پھیلانا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے خواتین کو بااختیار بنانا ہے تاکہ وہ اپنے خاندان کا ہاتھ بٹا سکیں لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ عورت کو بے راہ روی کا شکار کرکے اسے مارکیٹ کا سمبل بنا دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام نے عورت کو مثالی حقوق دیئے ہیں جس اور کسی مذہب نے نہیں دیئے مگر ہماری عورت مغربی ثقافتی یلغار کا شکار ہو چکی ہے، اسے اس یلغار سے بچانا ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 847805
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش