0
Monday 2 Mar 2020 15:07

سندھ بھر کی تمام ڈیولپمنٹ اتھارٹیز کو مفلوج کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا گیا

سندھ بھر کی تمام ڈیولپمنٹ اتھارٹیز کو مفلوج کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا گیا
اسلام ٹائمز۔ سندھ بھر کی تمام ڈیولپمنٹ اتھارٹیز کو مفلوج کرنے کا منصوبہ تیار کر لیا گیا۔ شہید بے نظیر بھٹو کے حکم پر بنائی گئیں اتھارٹیز کو مفلوج کئے جانے پر پیپلز پارٹی کے رہنماؤں سمیت سینئر افسران میں سخت تشویش کی لہر دوڑ گئی۔ باوثوق ذرائع کے مطابق سندھ حکومت محکمہ بلدیات کی طاقتور بیوروکریسی نے کابینہ میں کئے گئے فیصلوں کے ساتھ ساتھ پیپلز پارٹی کی شہید چیئرپرسن بے نظیر بھٹو کے احکام پر بنائی گئی تمام ڈیولپمنٹ اتھارٹیز کو مفلوج بنانے کے منصوبے پر تیزی سے کام شروع کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق عدالتی احکام پر سندھ کابینہ کی جانب سے ایس بی سی اے کے ماتحت کام کرنے والے محکمہ ماسٹر پلان کو علیحدہ کرکے اتھارٹی بنانے کی منظوری دی گئی جس کیلئے باقاعدہ ایک نوٹیفکیشن بھی 18 فروری 2020ء کو محکمہ لوکل گورنمنٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کیا گیا تھا تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ کے مذکورہ فیصلے کے تحت ابھی ایکٹ بنایا جانا ہے۔ سندھ حکومت کے اندرونی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ محکمہ بلدیات کی بیوروکریسی نے مذکورہ فیصلے کی آڑ میں سندھ بھر کی تمام ڈیولپمنٹ اتھارٹیز کو مفلوج کرنے کی تیاریاں کرلی ہیں، جس میں لیاری ڈیولپمنٹ اتھارٹی، ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی، حیدرآباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی، لاڑکانہ ڈیولپمنٹ اتھارٹی سمیت دیگر اتھارٹیز شامل ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ اتھارٹیز کو ان کے پلاننگ ڈپارٹمنٹ سے محروم کرنے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے، پلاننگ ڈپارٹمنٹ سے محروم ہوجانے پر مذکورہ اتھارٹیز مکمل طور پر مفلوج ہوکر رہ جائیں گی، واضح رہے کہ کابینہ نے صرف ایس بی سی اے کے ماتحت کام کرنے والے محکمہ ماسٹر پلان کو علیحدہ اتھارٹی بنانے کی منظوری دی ہے۔ مذکورہ اقدام کابینہ کے فیصلے کے برخلاف ہونے کے ساتھ ساتھ سندھ کی حکمراں جماعت پیپلز پارٹی کی شہید چیئرپرسن بینظیر بھٹو کے فیصلے کے بھی خلاف ہے، موجودہ صورتحال میں پیپلز پارٹی کے رہنماؤں، ڈیولپمنٹ اتھارٹیز اور خود محکمہ بلدیات کے سینئر افسران میں بھی سخت تشویش پائی جارہی ہے، انہوں نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سمیت وزیراعلیٰ سندھ سے ڈیولپمنٹ اتھارٹیز کو مفلوج کرنے کی سازش میں ملوث عناصر کیخلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 847899
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش