2
0
Thursday 14 Jul 2011 19:44

لاہور،ملتان کے ایرانی قونصلیٹ اور سری لنکن ٹیم پر حملے سمیت دہشتگردی کے 70 سے زائد مقدمات میں نامزد ملزم ملک اسحاق رہا

لاہور،ملتان کے ایرانی قونصلیٹ اور سری لنکن ٹیم پر حملے سمیت دہشتگردی کے 70 سے زائد مقدمات میں نامزد ملزم ملک اسحاق رہا
لاہور:اسلام ٹائمز۔ سری لنکن کرکٹ ٹیم پر دہشت گردی کے حملے میں کالعدم دہشتگرد تنظیم لشکر جھنگوی کے سابق سربراہ کو ضمانت منظور ہونے کے بعد کوٹ لکھپت جیل سے رہا کر دیا گیا، ملک اسحاق کا کہنا ہے کہ نہ وہ دہشت گرد تھا اور نہ ہی ہے۔ لاہور میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملے میں ملوث کالعدم تنظیم کے رہنما ملک اسحاق کو عدم ثبوت پر رہا کرنے کے احکامات جاری کیے تھے، جس پر آج ملک اسحاق کو کوٹ لکھپت جیل سے رہا کر دیا گیا۔ ملک اسحاق پر ملتان اور ساہیوال سمیت پنجاب کے دیگر شہروں میں قتل اور مبینہ دہشت گری کے الزامات تھے جبکہ ملک اسحاق پر سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملے کی پلاننگ میں اہم کردار ادا کرنے کا الزام بھی تھا۔ ملک اسحاق کی رہائی کے موقع پر کالعدم تنظیم کے کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی، رہائی کے موقع پر ملک اسحاق کا کہنا تھا کہ وہ دہشت گرد نہ تھا اور نہ ہی ہے اور وہ محمدی مشن کے لیے کام کرتا رہے گا۔
 یاد رہے کہ 1997ء میں گرفتاری سے قبل ملک اسحاق لشکر جھنگوی کا سربراہ تھا۔ اور پاکستان میں اہل تشیع کے خلاف ہونیوالے دہشتگردی کے واقعات کی ذمہ داری قبول کرتا رہا  ہے۔ ملتان میں ایرانی قونصلیٹ پر ہونیوالے دہشتگردی کے واقعہ، جس میں ایرانی قونصلر جنرل محمد علی رحیمی سمیت سات افراد شہید ہوئے تھے،نامزد ملزم تھا۔ علاوہ ازاین دہشتگردی کے 70 سے زائد مقدمات میں مطلوب اور نامزد دہشتگرد ہے۔  
واضح رہے کہ عدالتی کارروائی کے ایک آئینی شاہد کا کہنا ہے کہ ملک اسحاق وہ خطرناک دہشتگرد تھا جس نے کئی ججز کو مخاطب ہوکر کہا تھا کہ میری سزا وہ تجویز کرنا جو تم نے بعد میں خود بھی بھگتنی ہے جس پر جج کے ہاتھ کانپنا شروع ہوگئے،کئی ججز نے تو کیس کی سماعت کرنے سے انکار کردیا۔
یہاں یہ امر بھی قابل زکر ہے کہ ملک اسحاق کی رہائی سے سنجیدہ حلقوں میں چے مگویاں شروع ہوگئی ہیں اور وہ خود کو عدم تحفظ کا شکار سمجھنے لگے ہیں،بعض حلقوں کا کہنا ہے کہ ملک اسحاق کی رہائی کالعدم تنظیم کی کارروائیاں میں جہاں اضافے کا سبب بنے گی وہیں دہشتگر عناصر کیلئے یہ بات تقویت کا باعث بنے گی کہ جتنی بھی کارروائیاں کی جائیں،عدالت سے رہائی ممکن ہے۔
خبر کا کوڈ : 85034
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

inshallah yeh bastered boht jald apnay anjam ko paunchay ga
ham is waqea ki pur zoor muzammat karty hain k is kamene ko hakoomat e waqt ne q rehaa kia hy
ہماری پیشکش