0
Friday 24 Apr 2020 00:13

مئی تک کورونا کے مر یضوں کی تعداد 2 لاکھ سے متجاوز ہونے کا خدشہ

مئی تک کورونا کے مر یضوں کی تعداد 2 لاکھ سے متجاوز ہونے کا خدشہ
اسلام ٹائمز۔ شعبہ تحقیق سے منسلک ملک کے نامور ڈاکٹر ذیشان قیصر نے خبردار کیا ہے کہ اگر حکومت نے لاک ڈاؤن پر مکمل طور پر عمل درآ مد نہ کرایا تو مئی تک کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 2 لاکھ سے تجاوز کرجائے گی، وفاق اور سندھ حکومت بہتر کام کر رہی ہے تاہم عوام احتیاطی تدابیر اپنانے سے گریزاں ہیں، عوام گھروں سے باہر نہ نکلیں، اگر عوام نے گھروں سے باہر نکلنا بند کیا تو بڑی عید پر سنت ابراہمی کی ادائیگی کو کرنا بھی مشکل ہوجائے گا، حکومت لاک ڈاؤن پر ہر صورت مکمل طور پر عمل کرائے، دوسری صورت میں کرفیو کا سہارا لینا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں کے ایک وفد سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر ذیشان قیصر کا مزید کہنا تھا کہ عوام کو یہ بات سمجھنی ہوگی کہ کورونا وائرس ایک اچھوت مرض ہے جو کہ ایک انسان سے دوسرے انسان میں منتقل ہوتا ہے لہٰذا احتیاط کرنے کے علاوہ ہمارے پاس دوسرا کوئی اپشان نہیں ہے، الگ تلگ رہ کر ہی ہم سب کی زندگیوں کو محفوظ بنا سکتے ہیں، عوام کو یہ بات سمجھنی ہوگی کہ وہ خود باہر نکل کر صرف اپنی ہی نہیں بلکہ دوسروں کی زندگیوں کو بھی خطرے میں ڈال ر ہے ہیں۔

ڈاکٹر ذیشان قیصر نے مزید کہا کہ کسی بھی وائرس کی عمر 90 سے 120 روز ہوتی ہے لہٰذا کورونا وائرس بھی 90 سے 120 روز پورے لے گا، یہاں یہ بات حکومت، عوام، ہم سب کو سمجھنی ہوگی کہ اگر کورونا وائرس کا خاتمہ چاہتے ہیں تو پھر مکمل طور پر 10 سے 15 روز کے لئے سختی کے ساتھ لاک ڈاؤن یا کرفیو لگا دیا جائے کیوں کہ اگر آج کسی انسان میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوتی ہے تو اس کے 90 یا 120 روز آج ہی سے شروع ہوں گے، اسی لئے دنیا کے کئی ممالک نے سخت ترین لاک ڈاؤن کیا تاکہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکا جا سکے لیکن ہمارے یہاں لاک ڈاؤن تو کیا گیا جو پرقرار ہے مگر عمل حکومت عمل درآمد کرانے میں ناکام نظر آ تی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر ذیشان قیصر کا کہنا تھا کہ گرمی کی شدت میں اضافہ ہوا ہے جس کا نقصان کورونا وائرس اور فائدہ عوام کو ہوگا، گرمی کی شدت کے باعث کورونا وائرس  کے پھیلنے میں کمی واقع ہوگی لیکن عوام کو پھر بھی گھروں میں رہنا ہوگا۔ ڈاکٹر ذیشان قیصر نے عوام سے اپیل کی کہ کپڑے کے بجائے ڈسپوزیبل ماسک کا استعمال کریں۔
خبر کا کوڈ : 858589
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش