0
Monday 27 Apr 2020 13:40

علمائے کرام کی مشاورت کے بغیر فیصلے ہوں گے تو ملک تصادم کی طرف جائے گا، نور الحق قادری

علمائے کرام کی مشاورت کے بغیر فیصلے ہوں گے تو ملک تصادم کی طرف جائے گا، نور الحق قادری
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نورالحق قادری نے کہا ہے کہ علمائے کرام کی مشاورت کے بغیر فیصلے ہوں گے تو ملک تصادم کی طرف جائے گا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے نور الحق قادری کا کہنا تھا کہ پاکستان سخت لاک ڈاؤن کا متحمل نہیں ہے، ملک میں مزدور اور دہاڑی دار طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سخت لاک ڈاؤن کرنا بہت مشکل کام ہے، اس میں عوام کا حرج ہے کیوں کہ سخت لاک ڈاؤن سے عام آدمی کی زندگی سب سے زیادہ متاثر ہوگی۔ ان کا کہنا ہے کہ ایسی اطلاعات نہیں ملیں کہ کوئی بھوک سے مرگیا ہو لیکن چیخ وپکار ضرور ہے، دیہی علاقوں میں شادیاں اور تقاریب بھی چلتی رہی ہیں۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ علمائے کرام کی مشاورت کے بغیر فیصلے ہوں گے تو ملک تصادم کی طرف جائےگا جبکہ میں اور میرے خاندان کے افراد گھر پر تراویح ادا کررہے ہیں۔ خیال رہے کہ حکومت اور علمائے کرام کے درمیان رمضان المبارک میں مساجد کھولنے اور عبادات کیلئے 20 نکات پر اتفاق ہوا تھا جس کے تحت 50 سال سے زائد عمر والے افراد، بچے اور بیمار لوگ گھر میں ہی نماز ادا کریں گے۔ دوسری جانب ڈاکٹرز نے حکومت سے لاک ڈاؤن میں نرمی اور علمائے کرام سے مساجد کھولنے کے فیصلے پر نظرثانی کا مطالبہ کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 859267
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش