0
Thursday 30 Apr 2020 13:40

اگر غریب بستیوں کا دھیان نہیں رکھیں گے تو کورونا امیروں کی بستیوں میں بھی جائے گا، عمران خان

اگر غریب بستیوں کا دھیان نہیں رکھیں گے تو کورونا امیروں کی بستیوں میں بھی جائے گا، عمران خان
اسلام ٹائمز۔ وزیرِاعظم عمران خان نے اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا نے یہ دکھایا ہے کہ جو امیر لوگ پہلے کھانسی کا علاج کروانے تک بیرونِ ملک جایا کرتے تھے، وہ اب ملک میں علاج کروانے کے لیے مجبور ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ امیروں نے فیصلہ کیا کہ ملک میں لاک ڈاؤن کر دیں، یہ سوچے بغیر کہ غریبوں کا کیا ہوگا۔ انھوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ لاک ڈاؤن کا اعلان کرتے ہوئے یہ نہیں سوچا کہ دیہاڑی دار مزدور کیسے گزارا کرے گا اور اشرافیہ نے بلا سوچے سمجھے پورے ملک کے لیے فیصلہ کر لیا۔ انھوں نے کہا کہ انڈیا میں فوراً پورا ملک بند کر دیا گیا۔ انڈیا میں دو دو سو میل پیدل چل کر اپنے گھر گئے اور کسی نے سوچا نہیں۔ انھوں نے کہا کہ اگر آپ غریبوں کی بستیوں کا دھیان نہیں رکھیں گے تو اگر کورونا غریبوں کی بستیوں میں پھیلے گا تو وہ امیروں کی بستیوں میں بھی جائے گا۔

انھوں نے کہا کہ سنگاپور نے لاک ڈاؤن کرتے وقت غریب تارکینِ وطن طبقے کا نہیں سوچا اور جب لاک ڈاؤن کھولا گیا تو وہاں کورونا دوبارہ پھیل گیا، اس لیے ہم بھی جب پاکستان کے فیصلے کریں گے تو ہمیں سوچنا پڑے گا کہ ملک کا غریب طبقہ جو کچی بستیوں میں ہے، جو دیکھتا ہے کہ اس کے بچے گندے پانی سے مر رہے ہیں، ان لوگوں کو ہم کہہ رہے ہیں کہ کورونا آ جائے تو اپنے کمروں میں بند ہوجائیں۔ وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ ان کی حکومت کا پہلا سال اقتصادی استحکام میں گزر گیا لیکن اب حکومت کی کوشش ہوگی کہ قوم کو ایک وژن دیں جو صرف ایک چھوٹے سے طبقے کے لیے نہیں ہوگا بلکہ سب کے لیے ہوگا۔ عمران خان نے کہا کہ کچی بستیوں پر سب سے زیادہ زور لگانا ہے، انھیں اوپر اٹھانا ہے، تاکہ انھیں غربت سے نکالیں۔ وزیرِ اعظم نے چین، جہاں گذشتہ کئی سالوں میں کروڑوں افراد کو غربت سے نکالا گیا ہے، کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ انھوں نے اپنے دورہ چین میں اس حوالے سے تفصیلی بریفنگز لی تھیں کہ غربت کا خاتمہ کیسے کیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ یہ کام طویل مدتی منصوبوں سے ہی ہوگا، مختصر مدتی منصوبہ بندی کچھ نہیں کر سکتی۔

 
خبر کا کوڈ : 859878
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش