0
Friday 1 May 2020 13:22

پنجاب یونیورسٹی نے الکوحل فری ہینڈ سینی ٹائزر، ماسکس، گلوز اور دیگر لوازمات تیار کر لئے

پنجاب یونیورسٹی نے الکوحل فری ہینڈ سینی ٹائزر، ماسکس، گلوز اور دیگر لوازمات تیار کر لئے
اسلام ٹائمز۔ پنجاب یونیورسٹی کے محققین نے کورونا وائرس کی عالمگیر وبا سے بچاؤ کیلئے کم خرچ بالا نشیں کے فارمولے کے تحت میڈیکل کٹس کیساتھ ساتھ، الکوحل فری ہینڈ سینی ٹائزر، ماسکس، گلوز اور دیگر لوازمات تیار کر لئے ہیں جبکہ اس موذی مرض کے حوالے سے عوام میں شعور بیدار کرنے کیلئے بڑے پیمانے پر تشہیری مہم بھی شروع کر دی گئی ہے، جس کے تحت جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ”سیف کنٹری کمپین“ میں یونیورسٹی اساتذہ، سٹاف اور طلبہ و طالبات بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔ پنجاب یونیورسٹی میں زیر تعلیم 40 ہزار سے زائد سٹوڈنٹس کو آن لائن ایجوکیشن کیساتھ ساتھ ریسرچ ورک بھی کروایا جا رہا ہے، لاک ڈاؤن کے دوران سرکاری طور پر جاری کردہ ہدایات اور قواعد و ضوابط پر عملدرآمد یقینی ہونے کے باوجود کیمپس میں سٹاف ممبران اور کالونی ورکرز کیلئے اشیائے صرف کی فراہمی بھی جاری ہے۔ دوسری جانب 4 ہزار سے زائد اساتذہ، ورکرز اور دیگر متعلقہ سٹاف کو گھروں پر طبی سہولیات و ادویات بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔

اس بارے میں تفصیلات پنجاب یونیورسٹی کے کمیٹی روم میں ایک اعلیٰ سطحی میڈیا بریفنگ کے دوران بتائی گئیں، پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کے سینئر صحافیوں کی اس بریفنگ میں پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نیاز احمد اختر، پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سلیم مظہر، رجسٹرار ڈاکٹر محمد خالد خان، کورونا فوکل پرسن ڈاکٹر ذیشان دانش، آئی ای آر کے پروفیسر ڈاکٹر عبدالقیوم چودھری، کالج آف فارمیسی کے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر خالد حسین، کیمیکل انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے ڈاکٹر بلال احمد، چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر محمد اکرم، ادارہ علوم ابلاغیات کے پروفیسر ڈاکٹر وقار ملک، ڈاکٹر شبیر سرور سمیت نے کورونا وائرس کے حوالے سے پنجاب یونیورسٹی میں کی جانے والی تحقیقات، تیار کئے جانیوالے ساز و سامان اور عوامی آگاہی مہم کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے فوکل پرسن ڈاکٹر ذیشان دانش کا کہنا تھا کہ مارکیٹ میں آج کل 70 سے 80 فیصد میڈیکل کٹس، ہینڈ سینی ٹائیزر، گلوز، ماسکس سمیت دیگر سامان غیر معیاری اور جعلی فروخت ہو رہا ہے، پنجاب یونیورسٹی نے اسے اپنا بنیادی فرض سمجھتے ہوئے عالمی معیار کے مطابق یہ ساز و سامان تیار کیا ہے جو قیمت میں کم اور معیار میں عالمی اداروں کے عین مطابق ہے۔

وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نیاز احمد اختر اور پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سلیم مظہر نے بتایا کہ ہم نے قیامت کی اس گھڑی میں وفاقی اور صوبائی حکومت سمیت ہائرایجوکیشن کی ہدایات کے مطابق تحقیقاتی عمل مکمل کیا لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت ہماری سرپرستی کرے اور اس حوالے سے یونیورسٹی کی جانب سے اخراجات کی جو تفصیلات بھجوائی گئی ہیں وہ مطلوبہ فنڈ فراہم کئے جائیں تو ہم کورونا وائرس سے بچاؤ کا مکمل انتظام کر سکتے ہیں پاکستان کے سائنسدان اور تحقیقی ماہرین باصلاحیت اور فرض شناس ہیں ان پر اعتماد کرکے ہم دوسروں پر انحصار سے چھٹکارا حاصل کر لیں گے۔ پرو وائس چانسلر ڈاکٹر سلیم مظہر نے مزید بتایا کہ جامعہ پنجاب کی طرف سے آئن لائن کلاسز کا اجراء ایک کامیاب تجربہ رہا اور 80 فیصد سے زائد حاضری اس بات کا ثبوت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ طلباء کو مصروف عمل رکھنے کیلئے یونیورسٹی آن لائن ہم نصابی مقابلہ جات کا انعقاد بھی کروا رہی ہے۔ پنجاب یونیورسٹی کے تیار کردہ ماسک ڈبلیو ایچ او کے عین مطابق ہیں۔
خبر کا کوڈ : 860079
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش