0
Thursday 7 May 2020 18:07

خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ اور وزیر صحت حقائق اور زمینی صورتحال سے مکمل لاعلم ہیں، مشتاق خان

خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ اور وزیر صحت حقائق اور زمینی صورتحال سے مکمل لاعلم ہیں، مشتاق خان
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ صوابی کے رہائشی شیر خان کی کورونا اور دیگر بیماریوں کی وجہ سے باچا خان میڈیکل کملپیکس کے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں انتظامیہ کی غفلت کی وجہ سے ہلاکت کی ذمہ دار انتظامیہ اور صوبائی حکومت ہے۔ اس ایک کیس سے اندازہ ہو رہا ہے کہ ہسپتالوں کو کورونا کے مریضوں کے علاج کے لئے کس قسم کی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ کورونا کے ٹیسٹ ہسپتال سے باہر اور من پسند لیبارٹریوں کے ذریعے کرانے کی تحقیقات کی جائیں اور جو لوگ بھی اس میں ملوث ہوں، ان کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز الاسلامی پشاور سے جاری بیان میں کیا۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ وزیراعلیٰ اور وزیر صحت حقائق اور زمینی صورتحال سے مکمل لاعلم ہیں۔ جہاں کورونا کے لئے سہولیات کم یا ناکافی ہیں، ان ہسپتالوں کو حفاظتی سامان، ٹیسٹنگ کٹس اور دیگر سہولیات فوری طور پر فراہم کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آئی سی یو جیسے حساس شعبہ کے وینٹی لیٹر میں آکسیجن کے نہ ہونے سے قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔ اس کیس نے کورونا سے ہونے والی دوسری اموات کو بھی مشکوک بنا دیا ہے، لگتا ہے دوسرے مریض بھی آکسیجن نہ ملنے کی وجہ سے جان سے گئے ہیں۔ حکومت کو ان چیزوں کا نوٹس لینا چاہیئے اور مجرمانہ غفلت کے مرتکب عملہ کو سخت سے سخت سزا دینی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت گجو خان میڈیکل کالج پرنسپل اور باچا خان میڈیکل کمپلیکس کے سی ای او کی تعلیمی قابلیت اور تعیناتی کے معاملے کو بھی دیکھے اور اگر وہ اس عہدے کے لئے اہل نہیں ہیں تو انہیں فوری طور پر عہدے سے ہٹایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت متعلقہ میڈیکل کالج اور میڈیکل کمپلیکس میں ہونے والی بے قاعدگیوں کی بھی تحقیقات کرکے مجرموں کو سزا دے۔
خبر کا کوڈ : 861313
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش