0
Tuesday 26 Jul 2011 20:24

امریکہ کی ایجنٹی کرنے والے حکمرانوں کو عوامی بغاوتوں کا سامنا کرنا پڑے گا، صاحبزادہ فضل کریم

امریکہ کی ایجنٹی کرنے والے حکمرانوں کو عوامی بغاوتوں کا سامنا کرنا پڑے گا، صاحبزادہ فضل کریم
لاہور:اسلام ٹائمز۔ سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین اور قومی اسمبلی کے رکن صاحبزادہ فضل کریم نے کہا ہے کہ ناروے میں ایک مسیحی بنیاد پرست کے ہاتھوں دھماکہ کے حالیہ واقعہ سے ثابت ہو گیا ہے کہ انتہاپسند اور دہشت گرد عناصر ہر مذہب میں موجود ہیں، جو اپنے مخصوص مقاصد کے لیے عالمی امن کو تباہ کرتے ہیں۔ اگر اس افسوسناک واقعہ میں ملوث مجرم اپنے جرم کا اعتراف نہ کرتا تو مغربی دنیا اسے کسی مسلمان ملک کے کھاتے میں ڈال کر اسلام اور امت مسلمہ کے خلاف نفرت و حقارت کو فروغ دینے سے دریغ نہ کرتی۔ مسلمانوں کو دہشت گرد کہنے والے ناروے کے المناک واقعہ پر کیوں خاموش ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے برطانیہ سے آئے ہوئے علماء و مشائخ کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ 
صاحبزادہ فضل کریم نے مزید کہا کہ پاکستان کی اہم شخصیات کے چار سو ارب ڈالرز غیر ملکی بینکوں میں پڑے ہیں۔ اس سرمائے کو واپس لا کر معیشت کا بحران ختم کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام اپنے قاتلوں کو کندھوں پر اٹھا کر اسمبلیوں میں لانے کی روش تبدیل کریں۔ ہر الیکشن میں پرانے ظالموں کی جگہ نئے ظالم آ جاتے ہیں۔ کارکن ساری زندگی کارکن ہی رہتا ہے اور لیڈروں کے بعد ان کی اولادیں حکمران بن جاتی ہیں۔
صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ پاک بھارت مذاکرات میں کشمیری قیادت کو بھی شامل کرنا چاہیے اور مذاکرات کو مسئلہ کشمیر کے حل سے مشروط کیا جائے۔ سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین نے مزید کہا کہ ہمارے حکمران امریکہ کی نظروں میں بلند ہونے کی کوشش میں پاکستانیوں کی نگاہوں میں گرتے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان ملکوں کے ’’حسنی مبارکوں‘‘ کو اب کہیں پناہ نہیں ملے گی اور امریکہ کی ایجنٹی کرنے والے حکمرانوں کو عوامی بغاوتوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
خبر کا کوڈ : 87496
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش