1
1
Sunday 16 Aug 2020 23:58
اسرائیل-امارات دوستی معاہدہ

اب خطے میں پیش آنیوالے کسی بھی نئے حادثے کا ذمہ دار امارات کو ہی قرار دیا جائیگا، جنرل باقری

ایران اپنی قومی سلامتی کو لاحق ہونیوالے کسی بھی خطرے کو ہرگز برداشت نہیں کریگا
اب خطے میں پیش آنیوالے کسی بھی نئے حادثے کا ذمہ دار امارات کو ہی قرار دیا جائیگا، جنرل باقری
اسلام ٹائمز۔ ایرانی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے سربراہ جنرل محمد باقری نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسرائیل-امارات دوستی معاہدے پر گفتگو کی ہے۔ جنرل باقری نے اس معاہدے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کی قاتل غاصب صیہونی رژیم کے ساتھ متحدہ عرب امارات کی جانب سے دوستانہ تعلقات کی استواری انتہائی قابل افسوس ہے۔

ایرانی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ آج جب دنیا کا ہر آزاد انسان غاصب صیہونی رژیم اسرائیل کے ساتھ دوستی برقرار کرنے سے نفرت کا اظہار کر رہا ہے، اسلامی جمہوریہ ایران کے ایک ہمسائے کی جانب سے انتہائی بے شرمی کے عالم میں بچوں کی قاتل غاصب صیہونی رژیم کے ساتھ تعلقات کی استواری کا اعلان کیا گیا ہے جو انہتائی قابل افسوس ہے۔ انہوں نے کہا کہ غاصب صیہونی رژیم جو اپنی بقاء کے لئے ہاتھ پیر مارنے پر مجبور ہو چکی ہے، نے دین مبین اسلام یا دین یہود کی ظلم مخالف تعلیمات کو پس پشت ڈالتے ہوئے نہ صرف عالم اسلام کو اپنے ظلم و ستم کا نشانہ بنا رکھا ہے بلکہ وہ اپنے حامیوں کے خلاف بھی کسی قسم کا ظلم و ستم روا رکھنے سے گریز نہیں کرتی۔

جنرل محمد باقری نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات جیسے مسلمان و عرب ملک کی جانب سے ایک ایسی رژیم کے ساتھ دوستانہ تعلقات کی استواری کسی طور قابل قبول نہیں جس نے مسلمانوں کے قبلۂ اول پر قبضہ کر کے فلسطینیوں کو نہ صرف بے گھر کر دیا ہے بلکہ انہیں قتل و غارتگری کا نشانہ بنانے کے بعد زندانوں میں بھی بند کر رکھا ہے۔ ایرانی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے سربراہ نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اب اس ملک (امارات) کے ساتھ روا رکھا جانے والا ایرانی قوم کا رویہ بھی بنیادی طور پر بدل جائے گا اور اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج بھی بلاشبہ اس ملک کے ساتھ اب نئے حساب کتاب کے ساتھ پیش آئیں گی۔

ایرانی مسلح افواج کے کمانڈر نے متحدہ عرب امارات کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر خطے کے اندر کوئی نیا حادثہ پیش آ گیا اور اسلامی جمہوریہ ایران کی قومی سلامتی کو کوئی چھوٹے سے چھوٹا خطرہ ہی لاحق ہو گیا تو اسے ہم متحدہ عرب امارات کے حوالے سے ہی دیکھیں گے اور ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے اپنی گفتگو کے آخر میں کہا کہ متحدہ عرب امارات کو نصیحت کرتا ہوں کہ دیر ہونے سے قبل اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے اور کسی ایسے رَستے پر قدم نہ بڑھائے جو خود اس سمیت پورے خطے کے امن و امان کو داؤ پر لگا دے کیونکہ یہ کسی طور قابل قبول نہیں!
خبر کا کوڈ : 880699
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

نورسید
Pakistan
اسرائیل-امارات دوستی معاہدہ
یہ بلاشبہ اعلانیہ ایران اور مزاحمت اسلامی فلسطین، لبنان، عراق، کشمیر اور یمن دشمنی معاہدہ ہے۔
ہماری پیشکش