اسلام ٹائمز۔ لاہور میں 13 دسمبر کو ہونیوالے پی ڈی ایم کے جلسے کے حوالے سے پنجاب کی وفاق سے مشاورت کا عمل جاری ہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے مریم نواز سمیت دیگر رہنماؤں کی گرفتاریوں سے روک دیا گیا ہے، جبکہ (ن) لیگ کی بی کلاس قیادت اور کارکنوں کی گرفتاریوں کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے پولیس کو جلسہ سے قبل (ن) لیگ کے متحرک کارکنوں کو حراست میں لینے کی ہدایت کر دی ہے۔ ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ شہر کے مختلف تھانوں میں درج مقدمات میں نامعلوم افراد میں کارکنوں کو شناخت کے بعد نامزد کیا جائے گا تاکہ قانونی پیچیدگیاں بھی ختم ہو سکیں۔
پنجاب حکومت نے پولیس سے مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کے پرانے مقدمات کی فہرستیں بھی مانگ لی ہیں۔ جلسہ کے روز لاہور کے داخلی راستوں پر بھی رکاوٹ کھڑی کی جائے گی اور دیگر اضلاع سے کارکنوں کو لاہور پہنچنے سے روکا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ممکن ہے دیگر اضلاع میں بھی کارکنوں اور رہنماوں کی گرفتاریوں کا عمل شروع کر دیا جائے جس کیلئے پولیس اور حکومتی حکام کے درمیان مشاورت کا عمل جاری ہے۔