0
Saturday 2 Jan 2021 21:50

تبدیلی مذہب قوانین دستور ہند کیخلاف ہے، مولانا جعفر پاشاہ

تبدیلی مذہب قوانین دستور ہند کیخلاف ہے، مولانا جعفر پاشاہ
اسلام ٹائمز۔ امارات ملت اسلامیہ تلنگانہ و آندھرا پردیش کے سربراہ مولانا جعفر پاشاہ نے تبدیلی مذہب قوانین کو دستور کے خلاف قرار دیتے ہوئے اسے بی جے پی کی جانب سے ایک طبقہ کو خوش کرنے کی کوشش قرار دیا۔ مولانا جعفر پاشا نے کہا کہ دستور ہند کوئی نیا نہیں ہے، اس آئین نے ہندوستان کے ہر شہری کو کئی بنیادی حقوق عطا کیے ہیں جس میں ایک تبدیلی مذہب کا بھی حق دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی شخص کو اپنے مذہب کی تبدیلی کا حق حاصل ہے، لیکن اس طرح کے ظالمانہ قوانین صرف اس لئے بنائے جا رہے ہیں کہ اسلام کے حق مساوات اور برابری کے اصولوں سے متاثر ہو کر کوئی اسلام قبول نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ دراصل یہ قانون دیگر ابنائے وطن کی اسلام سے قربت، محبت اور مشرف بہ اسلام ہونے کو روکنے کے لئے بنایا گیا ہے۔

مولانا جعفر پاشا نے کہا کہ بی جے پی سے تعلق رکھنے والی دو ریاستوں نے عوام کے بنیادی حقوق کو سلب کرلیا ہے جو دستور ہند کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت سنگین بحران سے گزر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئے دن بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور مہنگائی سے سماج کا ہر طبقہ کافی پریشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں بڑی تعداد میں کسانوں کا احتجاج بھی جاری ہے، ملازمتوں کے حصول میں سارے ملک میں بے روزگار افراد بڑی مایوسی کے عالم میں ہیں اور کووڈ کی جو صورتحال ہے وہ سب کے سامنے عیاں ہے۔ مولانا جعفر پاشا نے کہا کہ غیر قانونی آرڈیننس فوری واپس لینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ گنگا جمنی تہذیب کا مرکز اترپردیش اب نفرت کی سیاست کا محور بن گیا ہے اور حکمرانی کے اداروں میں فرقہ وارانہ زہر سرائیت کرگیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 907596
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش