0
Wednesday 3 Feb 2021 23:48

وزیراعظم شوگر ملز مالکان کا ٹیکس ریکارڈ پیش نہ کرنے پر چیئرمین ایف بی آر پر برہم

وزیراعظم شوگر ملز مالکان کا ٹیکس ریکارڈ پیش نہ کرنے پر چیئرمین ایف بی آر پر برہم
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم نے چیئرمین ایف بی آر پر خفگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دور گیا جب اشرافیہ کی معلومات عوام تک نہیں پہنچتی تھی میں اپنی حکومت میں دہرا معیار نہیں چلنے دوں گا۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت شوگرکمیشن رپورٹ کی سفارشات پر عملدرآمد پر اجلاس ہوا ، جس میں وزیراعظم کو کمیشن رپورٹ پر عملدرآمد میں ہونے والی پیشرفت رپورٹ پیش کی گئی ۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ شوگرکمیشن رپورٹ کی سفارشات پر مکمل عملدرآمد کرایا جائے گا۔ بروقت کام مکمل نہ ہوا تو ذمہ داروں کے خلاف ایکشن ہوگا، عام دکاندار سے جو سلوک ہو رہا ہے وہی بڑے شوگر مل مالکان کےساتھ ہوگا۔ اجلاس میں بتایا کہ شوگر فیکٹریوں کے فرانزک آڈٹ میں ثابت ہونے والے گھپلوں پر بھی کارروائی کی گئی اور ٹیکس ریکارڈ میں ٹیمپرنگ کرنے والی فیکٹریوں کو 345 ارب کے ٹیکس ڈیمانڈ نوٹس جاری کئے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایف بی آر کی تحقیقات میں 345 ارب کے ٹیکس میں گھپلے کا انکشاف ہوا تھا، شوگر کمیشن رپورٹ کے بعد سے حکومت کو سیلز ٹیکس کی مد میں 80 فیصد سے زائد ریکوری کی گئی، پہلے 16ارب ٹیکس ملتا تھا اب 29 ارب روپے تک پہنچ گیا۔ وزیراعظم نے اجلاس کے دوران چیئرمین ایف بی آر پر خفگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا وہ دور گیا جب اشرافیہ کی معلومات عوام تک نہیں پہنچتی تھی، اپنی حکومت میں دہرا معیار نہیں چلنے دوں گا۔ وزیر اعظم نے سوال کیا کہ دکاندار کا ٹیکس ریکارڈ پتا چل سکتا ہے تو شوگر مل مالکان کا کیوں نہیں؟ چیئرمین ایف بی آر بتائیں 15 دن میں کام کیوں نہیں ہو سکا؟، وزیراعظم نے شوگر فیکٹریوں کے باہر کیمرے نہ لگانے پر بھی خفگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا اچھی طرح جانتا ہوں کہ تاخیری حربے کون آزما رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 914171
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش