0
Tuesday 16 Mar 2021 18:08

اب کوئی جاگ مہاجر جاگ کا نعرہ لگائے گا تو اس سے حساب مانگیں گے، مصطفیٰ کمال

اب کوئی جاگ مہاجر جاگ کا نعرہ لگائے گا تو اس سے حساب مانگیں گے، مصطفیٰ کمال
اسلام ٹائمز۔ پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ جب کوئی کراچی میں سندھ کو توڑنے کی بات کرتا ہے تو پیپلز پارٹی پورے سندھ میں جا کر مہم چلاتی ہے کہ سندھ کو بچانا ہے تو پیپلز پارٹی کو ووٹ دو، پیپلز پارٹی کی ساری کرپشن بھول کر لوگ سندھ کو بچانے کیلئے مہاجروں کے خلاف ایک ہو جاتے ہیں، اب کوئی جاگ مہاجر جاگ کا نعرہ لگائے تو اس سے پچھلے 30 سالوں کا حساب مانگیں۔ لیاقت آباد میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ایس پی کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کو ہمارے حقوق دینے ہی ہونگے، کراچی چلتا ہے تو پورا ملک چلتا ہے۔ انہوں نے کہا کراچی سے کما کر پنجاب، خیبر پختونخوا اور پورے پاکستان میں میٹرو اور سڑکیں بنتی ہیں جس پر خوشی ہے لیکن کراچی والوں کے دروازے کچرے کی وجہ سے نہیں کھلتے، حالات دیکھ کر اہلیان کراچی پوچھنے پر مجبور ہیں کہ ہم کہاں جائیں، اس شہر کا کوئی پرسان حال نہیں، کراچی والوں کو تیسرے درجے کا شہری سمجھا جاتا ہے۔

مصطفیٰ کمال نے مزید کہا وزیراعظم صرف تباہی کے بعد دورے پر آتے ہیں، پیپلز پارٹی مسلسل 13 سالوں سے ظلم کر رہی ہے، اہلیان کراچی پر روزگار کے دروازے بند ہیں، عوام کو سوچنا ہوگا کہ ہمیں اپنی نسلوں کو بھی ایسا ہی رکھنا ہے یا حقوق لینے ہیں، میں کوئی ایسا قدم نہیں اٹھاؤں گا جس سے میری جدوجہد کو نقصان پہنچے، ہم حقوق لینے کیلئے اسلحہ نہیں اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چار لوگوں کو دکھا کر پوری قوم پر دہشتگرد اور ٹارگٹ کلرز کا ٹیگ لگا دیا جاتا ہے، شہر کے مسائل پس پشت ڈال دیئے جاتے ہیں اور پوری قوم صفائی دینے میں لگی رہتی ہے کہ ہم دہشتگرد نہیں بلکہ ہم بانیان پاکستان کی اولاد ہیں، میں نے مہاجروں کے راستے سے کانٹے چنے ہیں، وزارتوں کیلئے نہیں اپنی نسلوں کیلئے جدوجہد کر رہے ہی، مہاجروں کیلئے سب کو گلے لگایا اور جاکر صلح کرائی، اسی شہر میں مہاجر نقل مکانی کر رہے تھے، کٹی پہاڑی اور لیاری سے گزر نہیں سکتے تھے، تمہیں بتایا گیا مصطفی کمال مہاجروں کا غدار ہے۔

انہوں نے کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مصطفی کمال جب رابطہ کمیٹی کا ممبر، سینٹر تھا، وزیر تھا اور غدار نہیں تھا، تب روزانہ 20 ماؤں کی گودیں اجڑ رہی تھیں، آج سید مصطفیٰ کمال نہ سینیٹر ہے، نہ وزیر ہے اور غدار ہے لیکن ماؤں کے بچے نہیں مررہے تو ایسا غدار ہونے پر فخر ہے، 100 مرتبہ مر کے بھی ایک ماں کے بچے کو بچانے کیلئے غدار کہلانا قبول ہے۔ سید مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ ہمارے صوبے میں پاکستان پیپلز پارٹی ظلم کر رہی ہے، 13 سالوں میں ایک قطرہ پانی اس شہر کو نہیں ملا، جو پانی ہمیں ملتا تھا اس پر ہائیڈرنٹس بنا کر ہمیں ہی بیچا جاتا ہے، ایک نیا اسکول یا ڈسپنسری نہیں بنائی گئی، کراچی میرے دور میں 12 تیزی سے ترقی کرنے والے شہروں میں شامل تھا، آج رہنے کے لائق بدترین چار شہروں میں گنا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جن اسکولوں سے ادیب، سیاستدان، ڈاکٹر، انجینئر، دانشور اور سائنٹسٹ نکلتے تھے آج ان سے نکلے بچوں کو چپڑاسی کی نوکری نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ اب کوئی جاگ مہاجر جاگ کا نعرہ لگائے تو اس سے پچھلے 30 سالوں کا حساب مانگیں، آج سے 30 سال پہلے کا کراچی بہتر تھا، پیپلز پارٹی نے ہمیں باری باری سب سے لڑوایا اور اپنے اقتدار کو طول دیا، مہاجروں پر ظلم سندھی نہیں بلکہ پیپلز پارٹی والے کر رہے ہیں، سندھ میں پیپلز پارٹی نے سندھیوں سے روٹی، کپڑا اور مکان چھین لیا۔ ان سے ظلم کے خلاف کھڑے ہونے کی سکت چھین لی، اب شہری سندھ کا بھی وہی حال کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج لڑکے راتوں کو ڈیوٹیاں نہیں دے رہے، صبح گھروں سے بھاگ رہے ہوتے تھے، راتوں میں اسلحہ لے کر علاقوں کی حفاظت کرتے تھے، انہی لڑکوں کو ایک پرچم میں لپیٹ کر شہداء قبرستان میں دفنا دیا جاتا تھا۔
خبر کا کوڈ : 921870
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش