0
Wednesday 14 Jul 2021 23:02

 دینی لوازمہ خارج کرکے سیکولر تعلیمی نصاب تشکیل دیا گیا، لیاقت بلوچ

 دینی لوازمہ خارج کرکے سیکولر تعلیمی نصاب تشکیل دیا گیا، لیاقت بلوچ
اسلام ٹائمز۔ نائب امیر جماعت اسلامی، سیاسی انتخابی کمیٹی کے صدر لیاقت بلوچ نے لاہور جماعت کی سیاسی کمیٹی کے ارکان سے خطاب اور مزدور رہنماؤں سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے امریکی اور حکومتی آستینوں میں براجمان سیکولر لابی کے دباؤ میں 2018ء میں نصاب تعلیم، یکساں نظام تعلیم کے حوالے سے جو کونسل بنائی ہے، اس کے نتائج خطرناک شکل میں سامنے آگئے ہیں۔ نیشنل کریکولم کونسل میں دو قومی نظریہ کے باغی دہریوں، ملحدوں، سرمایہ داری اور سامراجی ذہنی غلاموں کو بھر دیا، جو چن چن کر قومی نصاب تعلیم کو سیکولر بنانے کے اقدامات کر رہے ہیں۔ اردو، انگریزی، معاشرتی علوم سے دینی لوازمہ خارج کیا جا رہا ہے۔ ریاست مدینہ نظام کی دعوے دار حکومت ریاستی طاقت سے عوام کے ساتھ فریب کر رہی ہے۔ 2014ء سے زیر سماعت مقدمہ میں مسلم اکثریت کی کوئی نمائندگی نہیں۔ وزارت تعلیم امریکی ورلڈ آرڈر اور عالمی این جی اوز، امریکی وزارت خارجہ کے ذیلی دفاتر میں غلام بنی ہوئی ہے۔

محب وطن وکلاء اور دینی قیادت کو ذمہ داری قبول کرنی چاہیئے اور کیس میں پارٹی بن کر پوری محنت کے ساتھ مسلم اکثریت کے دینی، اخلاقی، تہذیبی اور تعلیمی حقوق کا تحفظ کیا جائے۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ سرمایہ دارانہ نظام خیانت، فساد اور غریب عوام کا خون نچوڑنے کا غیر منصفانہ نظام ہے، سرمایہ دارانہ نظام نے کرپشن کو فروغ دیا اور عام انسانوں کو مسائل، مشکلات اور پریشانیوں اور نان شبینہ کی تگ دو میں مبتلا رکھنا ہی اس کا ہدف ہے۔ کرپشن کے خاتمہ کے لیے ریاستی نظام کو سرمایہ دارانہ مغربی نظام سے نجات دلانے اور قرآن و سنت کے غلبہ کے ساتھ اسلامی معاشی نظام کے نفاذ کی سنجیدہ جدوجہد کرنا ہوگی، وگرنہ غربت، بے روزگاری، افراط زر، قرضوں اور سود کی لعنت قومی آزادی، وقار اور عوامی خوشحالی کی بربادی کے لیے بلیک وارنٹ بنتی جائے گی۔ جماعت اسلامی مزدوروں کسانوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ملک گیر جدوجہد کا ساتھ دے گی۔ مزدور کسان جماعت اسلامی کا ساتھ دیں، پاکستان کو اسلامی خوشحال مستحکم اور باوقار بنائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 943440
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش