1
0
Saturday 8 Aug 2009 12:58

فلسطینی گروہوں کے اتحاد میں امریکہ اسرائیل گٹھ جوڑ رکاوٹ ہے: شیخ حامد بیتاوی

فلسطینی گروہوں کے اتحاد میں امریکہ اسرائیل گٹھ جوڑ رکاوٹ ہے: شیخ حامد بیتاوی
فلسطینی دستور ساز اسمبلی کے رکن حامد البیتاوی نے کہا ہے کہ مغربی کنارے میں 2 سال سے سیاسی گرفتاریوں کا سلسلہ تو جاری ہے مگر بات صرف گرفتاری تک محدود نہیں بلکہ دوران حراست منظم طریقے سے تشدد بھی کیا جاتا ہے۔ ایک انٹرویو کے دوران حامد بیتاوی نے کہا کہ حماس یہ مطالبہ کرنے میں حق بجانب تھی کہ الفتح کے ارکان کو غزہ کی پٹی سے نکال کر پارٹی کانفرنس میں شرکت کی اجازت اسی صورت دی جائے گی جب حماس کے گرفتار افراد کو رہا کر دیا جائے مگر انہیں افسوس ہے کہ رام اللہ کی انتظامیہ نے اس پیشکش کا مثبت جواب نہیں دیا۔ فتح کی جانب سے مغربی کنارے میں حماس کی قیادت کو نشانہ بنانے کی دھمکیوں کے جواب میں حامد بیتاوی نے کہا کہ وہ ان دھمکیوں سے ہرگز خوفزدہ نہیں کیونکہ رب العزت کی منشاء کے بغیر کوئی ہماری قیادت کو نقصان نہیں پہنچا سکتا۔ اس موقع پر انہوں نے مطالبہ کیا کہ تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔ فلسطینی گروپوں میں اتحاد کے سوال پر انہوں نے کہا کہ فی الحال یہ خواب پورا ہوتا نظر نہیں آ رہا کیونکہ اس اتحاد کی راہ میں امریکہ اسرائیل گٹھ جوڑ رکاوٹ ہے۔ مقبوضہ بیت المقدس کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں حامد بیتاوی نے کہا کہ اس مقدس شہر پر قبضے کے بعد سے اسرائیل کی مسلسل یہ کوشش رہی ہے کہ اس کی تاریخی حیثیت تبدیل کر کے اسے یہودیوں کا گڑھ بنا دیا جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ عرب ممالک اور مسلم دنیا اس مقدس شہر کو بچانے کیلئے گے آئے۔ انٹرویو کے آخر میں حماس کے کارکنوں اور حامیوں بالخصوص جیل میں قید کارکنوں کے نام پیغام دیتے ہوئے حامد بیتاوی نے کہا کہ وہ آزمائش و ابتلاء کے اس دور میں ہمت نہ ہاریں کیونکہ آخرکار فتح ہماری ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی اسرائیلی حکومت نے حماس کے 400 قائدین کارکنان کو جنوبی لبنان جلاوطن کر کے یہ سمجھا تھا کہ یہ تحریک ختم ہو جائے گی مگر وقت گواہ ہے کہ ایسے ہتھکنڈوں سے اسلامی تحریکیں ختم نہیں ہوا کرتیں۔
خبر کا کوڈ : 9448
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Austria
So excited I found this article as it made things much qukicer!
ہماری پیشکش