0
Monday 16 Aug 2021 00:23

ایران سے ایندھن ضرور درآمد کرینگے، لبنانی ہرج و مرج کا ذمہ دار امریکہ ہے، سید مقاومت

ایران سے ایندھن ضرور درآمد کرینگے، لبنانی ہرج و مرج کا ذمہ دار امریکہ ہے، سید مقاومت
اسلام ٹائمز۔ لبنانی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سيد حسن نصراللہ نے محرم الحرام کے پہلے عشرے کی مناسبت سے عوام سے خطاب کرتے ہوئے ملک میں ایندھن کی کمی، عکار میں ایندھن سے بھرے ٹینکر میں دھماکے، ملک میں حکومتی مشینری کے فقدان اور افغانستان کی ناگفتہ بہ صورتحال میں امریکی انخلاء کے بارے گفتگو کی ہے۔ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ (لبنان کے شمالی صوبے) التلیل کے شہر عکار میں وقوع پذیر ہونے والا واقعہ انتہائی غم انگیز و دردناک ہے۔ عرب چینل المیادین کے مطابق سربراہ حزب اللہ نے کہا کہ اس حادثے کی تحقیق کی جانی چاہئے جبکہ حزب اللہ اس حوالے سے اپنے مراکز اور وسائل عوام کی خدمت میں دینے کو تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو کچھ وقوع پذیر ہوا ہے، اس سے عبرت حاصل کی جانا چاہئے تاکہ کسی دوسرے علاقے میں دوبارہ ایسا حادثہ پیش نہ آئے تاہم انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ سیاسی رہنماء عوامی زخموں پر مرہم رکھنے کے بجائے ایک دوسرے پر الزام تراشی اور اس واقعے سے سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کر رہے ہیں۔

سربراہ حزب اللہ لبنان نے تاکید کی کہ وقوع پذیر ہونے والے اس حادثے کو ملکی کابینہ کی جلد از جلد تشکیل کے لئے ایک اہم عامل بننا چاہئے کیونکہ لبنان اب مزید برداشت نہیں کر سکتا لہذا شہداء کے خون اور ان کے خاندانوں کا پیغام یہ ہے کہ 2 یا 3 روز میں کابینہ تشکیل پا جائے۔ سید حسن نصراللہ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ عین ممکن ہے کہ موجود ہرج و مرج کی وسعت میں اضافہ ہو جائے، کہا کہ حکومت ہر قیمت پر تشکیل پانی چاہئے اور یہ "ٹائم گیم" اب ختم ہو جانی چاہئے۔ انہوں نے ملک میں موجود ایندھن کے بحران کی جانب اشارہ کیا اور اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ بہت سی کمپنیوں نے ناجائز طور پر ایندھن ذخیرہ کر رکھا ہے جسے وہ بلیک مارکیٹ میں بیچنا چاہتی ہیں، تاکید کی کہ ایران میں اس قدر ایندھن موجود ہے کہ ایندھن سے پر کشتیاں گاہکوں کی منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ واقعات کے ذمہ دار امریکی ہیں جو اپنے سفارتخانوں میں بیٹھ کر ملک میں ہرج و مرج کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ سید مقاومت نے ایک مرتبہ پھر زور دیتے ہوئے کہا کہ پٹرول و ڈیزل ضرور ایران سے درآمد کیا جائے گا جو رات کی تاریکی میں نہیں بلکہ دن کی روشنی میں ملک میں داخل ہو گا! انہوں نے لبنان و عراق کی ہائی وولٹیج الیکٹرک ٹرانسمشن لائنوں کی حالیہ تخریبکاری کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک مخصوص تھنک ٹینک موجود ہے جو عراق و لبنان کی برقی تنصیبات میں تخریبکاری کی منظم کارروائیوں کا ادارہ کر رہا ہے اور یہ واقعات اتفاقی نہیں۔

سید حسن نصراللہ نے اپنے خطاب کے آخری حصے میں افغانستان کی موجودہ صورتحال کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ اگر طالبان کے ساتھ خفیہ معاہدے کی خبریں درست ہوں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ واشنگٹن نے اپنے اتحادیوں کے ساتھ خیانت کرتے ہوئے ان کی پشت میں خنجر گھونپا ہے۔ سید مقاومت نے کہا کہ لبنان میں بھی جس جس نے امریکی فیصلوں پر حساب کتاب استوار کر رکھا یے؛ افغانستان کی موجودہ تصویر ہمیشہ اس کی آنکھوں کے سامنے رہنی چاہئے.. کیونکہ امریکہ دسیوں لاکھ بھوکے، پیاسے اور بے گھر افغانیوں کو یونہی چھوڑ کر جا چکا ہے۔
خبر کا کوڈ : 948771
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش