0
Thursday 16 Sep 2021 12:24

سانحہ ماڈل ٹاؤن کی نئی جے آئی ٹی کی تشکیل کیخلاف درخواستوں پر سماعت 29ستمبر تک ملتوی

سانحہ ماڈل ٹاؤن کی نئی جے آئی ٹی کی تشکیل کیخلاف درخواستوں پر سماعت 29ستمبر تک ملتوی
اسلام ٹائمز۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد امیر بھٹی کی سربراہی میں سات رکنی لارجر بنچ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی نئی جے آئی ٹی کی تشکیل کیخلاف درخواستوں پر سماعت کی۔ سرکاری وکیل نے کہا کہ کابینہ نے لکھ کر دیا کہ سپریم کورٹ کے کہنے پر جے آئی ٹی بنی۔ جسٹس ملک شہزاد نے ریمارکس دیئے کہ یہ لکھ دیتے کونسی جے آئی ٹی بنانے کی بات کر رہے ہیں۔ وکیل نے بتایا کہ کابینہ نے وجہ نہیں لکھی جے آئی ٹی کیوں بنائی جا رہی ہے۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کابینہ ربڑ سٹیمپ بن کر منظوری نہیں دے سکتی، آئندہ سماعت پر آدھے گھنٹے میں دلائل مکمل کر لوں گا۔ عدالت نے کیس کی سماعت 29 ستمبر تک ملتوی کر دی۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز سانحہ ماڈل ٹاؤن  کی نئی جے آئی ٹی کی تشکیل کیخلاف درخواستوں پر سماعت کے دوران چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کیس کو نئے سرے سے شروع کرنے کا کہا تھا۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کہا تھا کہ کیس کو نئے سرے سے شروع کریں کیونکہ میں سابق بنچ میں شامل نہیں تھا۔

انسپکٹر رضوان قادر سمیت دیگر نے سانحہ ماڈل ٹائون کی دوسری جے آئی ٹی کی تشکیل و چیلنج کر رکھا ہے۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی سربراہی میں 7رکنی لارجر بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ بینچ میں جسٹس ملک شہزاد احمد، جسٹس عالیہ نیلم، جسٹس سرفراز ڈوگر، جسٹس شہباز رضوی، جسٹس سردار احمد نعیم اور جسٹس طارق سلیم شیخ شامل تھے۔ درخواست گزاروں کی جانب سے اعظم نذیر تارڑ ایڈووکیٹ جبکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن متاثرین کی طرف سے بیرسٹر علی ظفر نے دلائل دیئے۔
خبر کا کوڈ : 954125
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش