0
Saturday 18 Dec 2021 22:42

اہل گوادر کا حقوق کیلئے موثر احتجاج اور بہتر انداز میں اختتام خوش آئند ہے، علامہ ساجد نقوی

اہل گوادر کا حقوق کیلئے موثر احتجاج اور بہتر انداز میں اختتام خوش آئند ہے، علامہ ساجد نقوی
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں کہ ملک اس وقت تک صحیح معنوں میں اسلامی فلاحی جمہوری ریاست نہیں بن سکتا، جب تک عوامی و شہری حقوق بغیر کسی رکاوٹ کے حاصل نہ ہوں، 73ء کے دستور میں 40 کے قریب آرٹیکلز عوامی حقوق کی ضمانت دیتے ہیں، گوادر میں عوام کے اپنے حقوق کے لئے ایک ماہ سے زائد عرصہ پرامن احتجاج کے ذریعے اپنا حق نہ صرف منوایا بلکہ حکومت کو ان کے جائز مطالبات تسلیم کرنے کا اعلان کرنا پڑا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گوادر کے پرامن مظاہرین کے ساتھ ہونے والے معاہدے پر ردعمل دیتے ہوئے کیا۔ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ وہ قومیں، معاشرے یا ریاستیں موجودہ ترقیاتی یافتہ دور میں آگے بڑ ھ سکتی ہیں، جنہیں آزادانہ ماحول، جمہوری، آئینی و بنیادی حقوق کی فراہمی میں کسی قسم کی رکاوٹ کا سامنا نہ ہو، 73ء کا آئین ایک طویل جدوجہد کے بعد کے متفقہ طور پر سامنے آیا جس میں 40 کے قریب آرٹیکلز عوامی حقوق کی ضمانت دیتے ہیں، جس میں تمام شہریوں کو ان کے بنیادی حقوق کی ضمانت دی گئی ہے۔

علامہ ساجد نقوی کا کہنا تھا کہ ہم ایک عرصہ سے متوجہ کرتے آئے ہیں کہ جب تک آئین کی بالا دستی، قانون کی حکمرانی، بنیادی انسانی حقوق اور آئین میں فراہم کی گئی شخصی آزادی کا تحفظ یقینی نہیں بنایا جاتا ترقی یافتہ اور مہذب معاشرے کی تشکیل ناممکن ہے، افسوس آج معاشرے کا ہر طبقہ پریشان اور عدم تحفظ کا شکار ہے، بچوں سے زیادتیوں سمیت راہ چلتے شہریوں کے جان و مال پر آئے روز حملوں کی خبریں تواتر کے ساتھ آرہی ہیں تو دوسری طرف ہوشربا مہنگائی نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے، اس پرمستزادیہ کہ بلا سوچے سمجھے سمندر میں حلال رزق کمانے والوں کا حق غصب کرنے کی دانستہ یا نادانستہ کوشش کی گئی جس پر عوام نے اپنا پرامن احتجاج مشکلات کے باوجود جاری رکھا اور ایک ماہ سے زائد عرصہ تمام لوگوں کے مل کر اپنے حقوق کے لئے ایسا پرامن احتجاج ریکارڈ کرایا، نہ صرف اپنی جانب متوجہ کیا بلکہ اپنے حق کے تحفظ کے لیے بہترین معاہدہ کیا، اس پرامن جدوجہد کی نہ صرف حمایت کرتے ہیں بلکہ اسے سراہتے ہیں کیونکہ ہم ایک عرصے سے اہل اقتدار کو متوجہ کررہے ہیں کہ شہری آزادیوں اور بنیادی حقوق جس کی ذمہ داری قیام پاکستان سے لے کر 73ءکے آئین نے دی ہیں ان پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے تاکہ ملک صحیح معنوں میں اسلامی فلاحی جمہوری ریاست بن سکے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جس طرح اہل گوادر نے اپنے حق کے لئے پرامن صدائے احتجاج بلند کی اب اس معاہدے کے بعد توقع کی جاسکتی ہے کہ عوام کے ساتھ کئے گئے معاہدے پر عملدرآمد کیا جائے گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ریاست کو ماں جیسا کردار ادا کرنا چاہیئے اور اس حوالے سے شہری آزادیوں اور بنیادی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے کیونکہ اب اپنے حقوق کے لئے احتجاج اور دھرنوں کا ایک سلسلہ چل نکلا ہے، اس میں شک نہیں کہ پرامن احتجاج عوام کا بنیادی حق ہے مگر ریاست کو آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کا عملی اقدام اٹھانا چاہیے، بے جا پابندیاں ختم کرنے چاہیئں تاکہ ایک جانب ریاست صحیح معنوں میں اسلامی فلاحی و جمہوری ریاست بن سکے اور دوسری جانب عوام کو احتجاج کی جانب بڑھنا ہی نہ پڑے کیونکہ بہرحال احتجاج و دھرنوں سے ملکی وسائل کا ضیاع اور معیشت کے ساتھ اجتماعی زندگی پر بھی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 969175
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش