0
Tuesday 13 Sep 2011 21:40

ایبٹ آباد سے پانچ سو سے زیادہ افراد بیان ریکارڈ کرانا چاہتے ہیں جنھیں مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا، جسٹس جاوید اقبال

ایبٹ آباد سے پانچ سو سے زیادہ افراد بیان ریکارڈ کرانا چاہتے ہیں جنھیں مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا، جسٹس جاوید اقبال
اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔ ایبٹ آباد واقعے کی تحقیقات کرنے والے کمیشن کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ وہ ٹائم فریم نہیں دے سکتے لیکن تمام حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں گے۔ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سقوط ڈھاکہ کی تحقیقات کرنے والے کمیشن کے بعد ایبٹ آباد واقعے کی چھان بین کرنے والا کمیشن بہت اہمیت کا حامل ہے اور وہ اپنا کام اطمینان سے کام کرے گا۔ جسٹس جاوید اقبال نے بتایا کہ ایبٹ آباد سے پانچ سو سے زیادہ افراد بیان ریکارڈ کرانا چاہتے ہیں جنھیں مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ ایبٹ آباد میں امریکی فوج کے آپریشن کی تحقیقات کرنے والے کمیشن کے ارکان نے اُسامہ بن لادن کے کمپاؤنڈ کا دورہ کیا اور وہ روٹ بھی دیکھا جس سے امریکی ہیلی کاپٹر آئے تھے۔ کمیشن کے ارکان نے غازی ائربیس اور کالا ڈھاکہ علاقے کا بھی دورہ کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 98551
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش