0
Wednesday 14 Sep 2011 02:20

سندھ میں ریلیف اور ریسکیو کا کام تسلی بخش نہیں، ان کاموں پر مکمل اطمینان کا اظہار نہیں کیا جاسکتا، قمر زمان کائرہ

سندھ میں ریلیف اور ریسکیو کا کام تسلی بخش نہیں، ان کاموں پر مکمل اطمینان کا اظہار نہیں کیا جاسکتا، قمر زمان کائرہ
کراچی:اسلام ٹائمز۔ وزیر اعظم کی جانب سے بارشوں کے متاثرین کو ریلیف دینے کے لئے بنائی جانے والی کمیٹی کا اجلاس وزیر اعلیٰ ہاؤس میں وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی کے اراکین قمر الزمان کائرہ، نذر محمد گوندل، راجہ پرویز اشرف، چیئرمین بیت المال پاکستان زمرد خان اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے سربراہ ڈاکٹر ظفر اقبال نے شرکت کی۔ اجلاس کے بعد قمر الزمان کائرہ اور راجہ پرویز اشرف نے سندھ میں بارش سے متاثرہ افراد کے لئے حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات اور اجلاس میں کی جانے والی منصوبہ بندی سے متعلق صحافیوں کو بریفنگ دی۔ قمر الزمان کائرہ نے بتایا کہ سندھ میں 55 لاکھ افراد بارشوں سے متاثر ہوئے ہیں۔ سندھ میں ریلیف اور ریسکیو کا کام تسلی بخش نہیں، ان کاموں پر مکمل اطمینان کا اظہار نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم اے کی طرف سے ایک لاکھ راشن بیگ متاثرین میں تقسیم کئے جائیں گے جن میں سات افراد کیلئے ایک ہفتہ کا راشن ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ روزانہ 4 سے 5 ہزار خیمے متاثرین میں تقسیم کئے جا رہے ہیں۔ اس وقت تک 80 ہزار خیمے متاثرین میں تقسیم ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وبائی امراض کو کنٹرول کرنے کے لئے ٹاسک فورس کو متحرک کیا گیا ہے۔ ادویات، ویکسین بھی انہیں مہیاء کی جا رہی ہیں۔ ٹیم متاثرہ علاقوں کا دورہ کرے گی اور امراض کو کنٹرول کرنے کے لئے ویکسینیشن بھی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی ٹیم جلد متاثرہ علاقوں کا دورہ کرے گی اور 71 ہزار گھرانوں کے لئے راشن فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت تک بیت المال 74 ہزار راشن بیگ اور این ڈی ایم اے چار لاکھ راشن بیگ تقسیم کر چکے ہیں۔ قمر الزمان کائرہ نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف کی جانب سے یہ کہنا کہ عالمی برادری سے امداد کی اپیل حکومت کو نہیں کرنی چاہئے تھی، غلط ہے۔ حکومت نے کسی کمزوری کی وجہ سے عالمی برادری سے اپیل نہیں کی، ایمرجنسی کی صورت میں ہر جگہ اپیل کی جا سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری بارشوں کے دوران یہاں موجود تھے اور وہ خود تمام امور کو کنٹرول کر رہے تھے۔ یہ تاثر غلط ہے کہ صدر مملکت بارشوں کے باعث ملک سے باہر چلے گئے ہیں، وہ یہاں پر موجود نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صدر مملکت اپنے طبی معائنے کے لئے باہر ضرور گئے ہیں تاہم وہ وہاں سے بھی بارشوں کی صورتحال کی مانیٹرنگ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی کا اجلاس دوبارہ ہوگا جس میں آئندہ کے لئے لائحہ عمل پر غور کیا جائے گا۔ کمیٹی کے ارکان متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت ایک ہفتہ کے اندر متاثرین کا ڈیٹا وفاقی حکومت کو فراہم کرے گی جس کے بعد وفاقی حکومت سندھ میں متاثرہ لوگوں کی امداد کرے گی۔ اس موقع پر راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ یہ تنقید برائے تنقید کا وقت نہیں، وفاقی حکومت سندھ حکومت کے ساتھ ہے اور متاثرین کی ریلیف کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 98631
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش