0
Wednesday 14 Sep 2011 13:12

پاراچنار پریس کلب پر کرم انتظامیہ کا حملہ، 6 صحافی اور متعدد طلبہ رہنما گرفتار

پاراچنار پریس کلب پر کرم انتظامیہ کا حملہ، 6 صحافی اور متعدد طلبہ رہنما گرفتار
پاراچنار:اسلام ٹائمز۔ پولیٹیکل انتظامیہ نے ٹرائبل یونین آف جرنلسٹ پاراچنار کے صدر اور جنرل سیکرٹری سمیت چار دیگر صحافیوں نیز متعدد طلبہ رہنماوں کو گرفتار کر لیا۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق پولیٹیکل ایجنٹ کی لیویز فورسز نے  پاراچنار کے طلبہ رہنماوں پر اس وقت ہلہ بول دیا جب وہ گزشتہ روز ان کے پر امن مظاہرے پر لیوی فورسز اور F.C کی ظالمانہ اور بے رحمانہ کھلے عام فائرنگ کے خلاف پاراچنار پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ لیوی فورسز نے ان پر حملہ کر کے انہیں زد و کوب کیا اور طلبہ رہنماؤں سمیت 6 صحافیوں کو بھی تشدد کے بعد گرفتار کرلیا۔
گرفتار صحافیوں میں ٹرائبل یونین آف جرنلسٹ پاراچنار کے صدر حاجی سجاد، جنرل سیکرٹری حاجی نصیر حسین، مہدی حسن بنگش، حسین افضل، ساجد علی شاہ اور عظمت علیزئی شامل ہیں۔ جبکہ طلبہ رہنماؤں میں ساجد حسین بنگش، ثاقب بنگش، محسن علی، افضل طوری اور سید علی ابراہیم شامل ہیں۔ 
اس سلسلے میں ٹرائبل یونین آف جرنلسٹ کے میڈیا کوارڈنیٹر حسن جان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاراچنار کے صحافیوں کی گرفتاری میڈیا پر حکومت کی قدغن ہے اور پر امن طلبہ مظاہرین پر F.C کی کھلے عام فائرنگ اور بعد ازاں گرفتاری ریاستی دہشت گردی ہے۔ واضح رہے کہ پاراچنار کا واحد راستہ ٹل پاراچنار روڈ پچھلے پانچ سالوں سے بند ہے۔ ہزاروں طلباء عیدالفطر کی چھٹیاں منانے اپنے اپنے علاقوں میں جانے کے بعد وہاں محصور ہو کر رہ گئے تھے۔ یہ طلباء گزشتہ کئی دنوں سے احتجاج اور مطالبہ کر رہے تھے کہ پشاور اور ملک کے دیگر علاقوں میں موجود اپنے اپنے تعلیمی اداروں میں جانے کے لیے انہیں محفوظ آرمی کانوائے، ہیلی کاپٹر یا C-130 سروس فراہم کرکے ان کے پشاور تک آنے کے لیے اقدامات کیے جائیں کہ گزشتہ پیر کے دن ایف سی اور پولیٹیکل لیوی فورسز نے اندھا دھند فائرنگ کرکے ان میں سے 3 افراد کو شدید زخمی کر دیا۔
خبر کا کوڈ : 98684
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش