1
0
Tuesday 30 Dec 2014 08:41

برملا امریکی سازش (خطے ميں "سنی شيعہ" جنگ)

برملا امریکی سازش (خطے ميں "سنی شيعہ" جنگ)
تحرير: علامہ ڈاکٹر شفقت حسين شيرازی
 
امریکی نائب صدر جوبائیڈن نے خطے میں امریکی سازش اور ترکی، سعودی عرب اور قطر کی جانب سے کی جانے والی خیانت کا برملا اظہار کر دیا۔
خاص سورية الان
((جو بايدن يختصر ويقول: ان مايسمى"الثورة السورية" مؤامرة لاطلاق حرب "سنية شيعية".. وسكبت فيها مئات الملايين من الدولارات الاسلامية والتمويل سعودي قطري ...الخ.. وان ما ذهب للثورة ذهب لاسلاميين متطرفين من "القاعدة والنصرة وداعش ".. بل ان اردوغان أقر بأنه جعل من أرضه مقرا للارهابيين الذين يمرون الى سورية عن سبق اصرار وترصد.. والأهم أن بايدن يقول بأنه يجب امتطاء الجمهور (بالتحالف السني) في المنطقة لأن الغرب لا يريد أن يظهر كعدو للمسلمين وهو يحتاج بلاد المسلمين ..))
( الأحد 2014/12/28 SyriaNow(

سورية الان سايت پر امریکی نائب صدر جو بائیڈن کی گفتگو کا عربی ترجمہ سے اقتباس ہے۔
"جوبائیڈن مختصر کرتے ہوئے کہتا ہے کہ یہ جسے سیرین انقلاب کا نام دیا جا رہا ہے، یہ شیعوں اور سنیوں کے درمیان جنگ کرانے کی سازش ہے، جس پر سینکڑوں ملین اسلامی ڈالرز خرچ کئے گئے ہیں، اس انقلاب پر سعودی اور قطری مالی ایڈ خرچ ہوئی ہے، اس انقلاب کیلئے انتہا پسند القاعدہ، النصرۃ اور داعش کے نام پر پوری دنیا سے اکٹھے ہوئے ہیں، ترکی کے وزیراعظم رجب طیب اردغان نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے اپنی سرزمین مکمل ارادہ اور اصرار کے ساتھ پوری دنیا سے آنے والے دہشتگردوں کی آمد و رفت اور قیام کے لئے پیش کر دی ہے۔ بائیڈن اہم بات یہ کہتا ہے کہ خطے کی عوام پر لازم ہے کہ وہ اس "سنی تحالف" (القاعدہ، النصرۃ، داعش اور دوسری جانب ترکی، سعودی عرب اور قطر) کے زیر سایہ آجائے، کیونکہ غرب اپنے آپکو مسلمانوں کا دشمن ظاہر نہیں کرنا چاہتا کیونکہ اسے اسلامی ممالک کی ضرورت ہے۔"

یہاں پر چند ایک سوالات پر توجہ دینا اور سمجھنا بہت ضروری ہے۔
1۔ کیا نواز شریف کی آمد پر ملنے والی سعودی اور امریکی امداد ترکی، سعودی عرب اور قطر کے زیر سایہ بننے والے نام نہاد "سنی تحالف" کے زیر سایہ جانے کی رشوت تو نہیں؟ جو کہ داعش، القاعدہ اور النصرۃ جیسے انتہا پسند مختلف ناموں کے مسلح تکفیری گروہوں کی مالی مدد اور سرپرستی کر رہا ہے۔
2۔ تکفیریوں نے اپنا نام اہل سنت کہیں اس لئے تو نہیں رکھا کیونکہ انہیں امریکہ اور خطے میں موجود امریکی ایجنٹوں کی سازش کو تکمیل کرنا ہے؟ اور شیعہ و سنی جنگ کا ماحول بنانا ہے؟ یہ کافر کافر کے نعرے کہیں جنگ کے شعلے بھڑکانے کیلئے تو نہیں  لگ رہے؟ اس سازش کو سمجھنے اور ناکام کرنے کی ضرورت ہے۔
3۔ کیا یہ ناقابل واپسی مخلصانہ مدد اس مکروہ سازش اور نام نہاد جنگ کے ایندھن ان دہشتگردوں کی ٹریننگ، نقل و انتقال اور دیگر لاجسٹک خدمات کیلئے تو نہیں۔؟
  
4۔ کیا جب ان قوتوں نے پاکستانی قوم کے مصمم ارادوں کو دیکھا کہ پاکستان اب دہشتگردوں کو مزید برداشت نہیں کرسکتا اور اب کیونکہ یہ ناسور مکمل پک چکا ہے اور پاکستانی آرمی سرزمین وطن کو اس ناپاک وجود کو کامیاب ضرب عضب آپریشن کے ذریعے جڑوں سے نکالنا چاہتی ہے اور اب اس کی زد میں جاہل اور احمق مسلح گروہ ہی نہیں بلکہ کئی شریف حلیوں میں معزز سیاست دان، مذہبی اور سیاسی پارٹیوں کے لیڈران بھی آئیں گے، کہیں ان مہروں کو بچانے کیلئے تو یہ جود و سخا کی بارش اور بلین ڈالرز کی رشوت تو نہیں دی جا رہی۔؟
 
میاں صاحب آپ نے صحیح کہا کہ اب قوم کبھی معاف نہیں کرے گی۔ اگر ہر دہشتگرد اور انکے بااثر سرپرستوں کو قانوں کے مطابق سزا نہ ملی تو پاکستانی قوم کبھی معاف نہیں کرے گی۔ اگر ہر ایک پر قانون لاگو نہ ہوا اور فقط مخصوص افراد کو پھانسیاں دی گئیں اور بیرونی دباو میں آکر اسلام و قرآن اور پاکستان کے قصاص کے قانون کو معطل کرنے کی کوشش کی گئی تو قوم ہرگز معاف نہیں کرے گی۔ اگر دہشتگردوں کو پناہ دینے والوں، انکے سیاسی حلیفوں اور انکے جرائم پر پردہ ڈالنے والوں کو آئین کے مطابق سزا نہ ملی تو قوم کبھی معاف نہیں کرے گی۔ اگر ملک سے مسلح گروہوں کا مکمل خاتمہ نہ کیا گیا اور پورے ملک پر آئین کی رٹ قائم نہ کی گئی اور اس بار جھوٹے دعووں سے قوم کو دھوکہ دیا گیا اور ڈرامائی انداز اپنایا گیا تو غیرت مند پاکستانی قوم کبھی معاف نہیں کرے گی۔
خبر کا کوڈ : 429124
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Syed Tahir Abbas
Pakistan
Reality good views
ہماری پیشکش