1
0
Monday 10 Oct 2016 01:00

گلگت بلتستان میں ڈیڑھ ہزار کے قریب مقامات پر مجالس جاری، پولیس، رینجرز، جی بی سکاوٹس اور آرمی سکیورٹی پر مامور

گلگت بلتستان میں ڈیڑھ ہزار کے قریب مقامات پر مجالس جاری، پولیس، رینجرز، جی بی سکاوٹس اور آرمی سکیورٹی پر مامور
رپورٹ: میثم بلتی

دنیا بھر کی طرح گلگت بلتستان میں بھی محرم الحرام نہایت عقیدت و احترام کیساتھ منایا جا رہا ہے۔ گلگت اور بلتستان کے لگ بھگ ڈیڑھ ہزار مقامات پر فرش عزا بچھ گئی ہے۔ امام عالی مقام اور شہداء کربلا کیساتھ اظہار عقیدت کے لئے مرثیہ خوانی، نوحہ خوانی، قصہ خوانی کی جا رہی ہیں اور جلوس و تعزیے شبیہ تابوت و علم بھی برآمد ہو رہے ہیں۔ گلگت بلتستان کی فضاء ان دنوں مجالس عزاء کی صداوں سے گونج رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق ماہ محرم الحرام کے پہلے عشرے میں گلگت ریجن میں چھ سو کے قریب مقامات پر مجالس عزا برپا ہیں جبکہ بلتستان ریجن کے چاروں اضلاع میں کل 974 مقامات پر محرم الحرام کی مجالس کا سلسلہ جاری ہے۔ ان میں ضلع اسکردو میں 409، ضلع گانچھے میں 250، ضلع شگر میں 150 اور ضلع کھرمنگ میں 130 مقامات شامل ہیں۔ ان مقامات کی سکیورٹی کے لئے بلتستان میں 786 پولیس کے جوان فرائض سر انجام دے رہے ہیں جبکہ 136 مقامات پر چھوٹے بڑے ماتمی جلوس برآمد ہونگے۔

گلگت بلتستان میں ہونی والی مجالس کا سکیورٹی پلان بھی مکمل کر لیا گیا ہے اور شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر ناکے لگائے گئے ہیں۔ ہوٹلوں اور سرائیوں میں مقیم غیر مقامی افراد کا ڈیٹا بھی جمع کیا جا چکا ہے۔ صوبے میں امن و امان برقرار رکھنے کے نام پر پاکستان کے کسی بھی شہر سے علماء و ذاکرین کی آمد پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔ گلگت شہر میں حساس مقامات پر سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کئے گئے ہیں، جن کے ذریعے مانیٹرینگ کی جائے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ تمام امام بارگاہوں میں لوکل اسکاوٹس کے ساتھ ساتھ پولیس نفری بھی تعینات کی گئی ہے اور تمام اضلاع میں پولیس موبائل کا گشت بھی بڑھا دیا گیا ہے۔ امن و امان کو برقرار رکھنے کے لئے دونوں شہروں میں دفعہ 144 نافذ کر دیا گیا ہے جبکہ گلگت شہر میں ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ کے داخلے پر پابندی بھی عائد کر دی گئی ہے۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لئے خفیہ اداروں کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ گلگت میں حساس مقامات پر پاک فوج، رینجرز، جی بی اسکاوٹس اور پولیس کے جوان فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔

بلتستان میں جی بی اسکاوٹس کی دو پلاٹون اور پاک آرمی کے ’’سریع الحرکت‘‘ دستے بھی 36 سے زائد مقامات پر فرائض انجام دیں گے۔ عاشورا کے جلوسوں کی سکیورٹی کے لئے بھی جامع منصوبہ سازی کی گئی ہے اور تمام سکیورٹی ادارے ملکر کر عاشورا محرم کو پرامن رکھنے اور شرپسندوں کے عزائم کو خاک میں ملانے کے لئے پرعزم ہیں۔ گلگت اور بلتستان ریجن کی پولیس کے سربراہان نے محرم الحرام میں سکیورٹی کے لئے اٹھائے گئے اقدمات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور پریس کانفرنسز میں صحافیوں کو ضروری اور اہم معلومات بھی فراہم کیں ہیں۔ پولیس سربراہان کے مطابق محرم الحرام کی مجالس اور عاشورا کے حوالے سے سکیورٹی اقدامات مکمل ہیں اور کسی بھی قسم کے چیلنج سے نمٹنے کے لئے پولیس پوری طرح تیار ہے۔ محرم الحرام بالخصوص عاشورا کے حوالے سے سکیورٹی اقدامات میں جو نقائص موجود ہیں، ان پر نہ صرف سکیورٹی اداروں کی گہری نگاہ نہ ہونا جہاں کسی بڑے خطرے سے کم نہیں، وہیں ان کمزوریوں کی نشاندہی کرنا بھی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ سکیورٹی اہکاروں بالخصوص خفیہ اداروں کو ان کمزوروں کی طرف توجہ دینی چاہیے، جو کسی بڑے خطرے کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہیں۔

تاحال گلگت اور بلتستان ریجن کے پولیس افسران نے سکیورٹی اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ جتنے مقامات پر اجتماعات ہو رہے ہیں، انکے لئے ضروری نفری موجود ہے یا نہیں، سکیورٹی تھرٹس کے مطابق حکمت عملی تیار ہے یا نہیں، ڈیوٹی فرائض دینے والے افراد کس حد تک جدید اسلحے سے لیس ہیں، کس طرح کے چیلنجز کا مقابلہ کرسکتے ہیں، امن و امان برقرار رکھنے کے لئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کس حد تک کیا جا رہا ہے، یہ وہ سوالات ہیں جن پر تبصرہ نہیں کیا جا سکتا۔ ان معاملات کی طرف سکیورٹی اداروں کو توجہ کو مرتکز نہ کرانا بھی لاکھوں عزاداروں کو اپنے حال پر چھوڑ دینے کے مترادف ہے۔ گلگت بلتستان میں وقت کے ساتھ ساتھ سکیورٹی خطرات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے اور جس سطح پر سکیورٹی تھریٹس ہیں، اسی سطح پر مقابلہ کے لئے تیاری کرنی چاہے۔ گلگت بلتستان میں نویں محرم الحرم اور عاشورا کو موبائل سروسز معطل رہنے کے ساتھ ساتھ شاہراہ قراقرم کو بھی ہر طرح کی ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا ہے۔ عاشورا کے روز بھی تمام شہر مکمل طور پر بند رہے گا۔ ہیلی کاپٹر کے ذریعے فضائی نگرانی بھی ہوگی، آرمی کے جوانوں کے علاوہ محکمہ صحت کے میڈیکل اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو بھی عاشورا کے حوالے سے الرٹ رکھا گیا ہے۔ جلوسوں کی تمام گزرگاہوں کو کلیئر کرنے کے لئے پاکستان آرمی سراغ رساں کتوں اور جدید آلات سے مدد لے گی۔
خبر کا کوڈ : 574199
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Russian Federation
ماشاء اللہ ۔۔۔۔ لیکن کاش ان تمام مقامات پر کربلا کا حقیقی پیغام دیا جاتا۔۔۔ جس خطے میں ڈیڑھ ہزار جگہوں پر مجالس ہوتی ہوں، وہاں نواز کی حکومت برسر اقتدار ہو۔۔۔ کوفہ کہیں کہ۔۔۔
ہماری پیشکش