0
Saturday 7 May 2016 23:03
علامہ ناصر عباس کی ملک میں اتحاد اور وحدت کے حوالے سے بڑی کاوشیں ہیں

پنجاب حکومت اپنی سرپرستی میں دہشتگردوں کو سپورٹ اور اپنے ناجائز کاموں کیلئے استعمال کرتی ہے، علامہ حامد سعید کاظمی

پنجاب حکومت اپنی سرپرستی میں دہشتگردوں کو سپورٹ اور اپنے ناجائز کاموں کیلئے استعمال کرتی ہے، علامہ حامد سعید کاظمی
علامہ حامد سعید کاظمی 3 اکتوبر 1957ء کو اولیا اللہ کے شہر ملتان میں برصغیر کے معروف مذہبی گھرانے (کاظمی) میں پیدا ہوئے، علامہ حامد سعید کاظمی کے والد کا نام سید احمد سعید کاظمی تھا، جنہیں غزالی زماں بھی کہا جاتا تھا۔ پاکستان پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے سید یوسف رضا گیلانی کے دور میں وفاقی وزیر مذہبی امور رہ چکے ہیں، حامد سعید کاظمی نے 1985ء میں بہائوالدین زکریا یونیورسٹی میں ماسٹر آف آرٹس کی ڈگری حاصل کی، حامد سعید کاظمی شادی شدہ ہیں، ان کے دو بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں۔ 2010ء میں حامد سعید کاظمی سعودی عرب میں پاکستانی حاجیوں کی سہولیات کے سلسلے میں ایک بدنام بدعنوانی کے کیس کے اسکینڈل میں ملوث ہوئے۔ ان پر الزام عائد تھا کہ ایک بڑی رقم وصول کی گئی، لیکن خوراک، وسائل اور رہائش کے انتہائی ناقص انتظامات تھے، جس کے نتیجے میں انہیں 14 دسمبر 2010ء کو عہدے سے برطرف کرکے گرفتار کر لیا گیا۔ گذشتہ روز "اسلام ٹائمز" نے ملتان میں موجود ملکی صورتحال کے حوالے سے ان سے خصوصی گفتگو کی، جو قارئین کے پیش خدمت ہے۔ (ادارہ)

اسلام ٹائمز: ملک کے وزیراعظم اور اُنکی فیملی پر جو کرپشن کے الزامات ہیں، انکا منطقی انجام کیا دیکھتے ہیں۔؟
علامہ حامد سعید کاظمی:
بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ پانامہ لیکس کے انکشافات کے بعد دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستانی حکمران جماعت بے نقاب ہو رہی ہے، مشہور کہاوت ہے گڑھا کھودنے والا اسی میں گرتا ہے، حکمران جماعت کے سربراہ میاں نواز شریف جو کہ اس وقت وزیراعظم بھی ہیں، شاید اُنہیں وہ وقت یاد نہیں جب اُنہوں نے ہماری پارٹی کے منتخب وزیراعظم مخدوم سید یوسف رضا گیلانی سے استعفٰی کا مطالبہ کیا تھا اور پتہ نہیں کہ کس طرح کی زبان استعمال کی گئی، آج وہی مطالبہ پوری قوم اُن سے کر رہی ہے۔ وزیراعظم پاکستان میں اخلاق قدریں ختم ہوچکی ہیں، حکومت اپنے تحفظ کے لئے ہر ناجائز حد کراس کرے گی اور اپنے اتحادیوں پر نوازشات کرے گی، تاکہ کسی طرح سے بھی ان کی حکومت کا جانا نہ پڑ جائے۔ رہی بات ان کی فیملی کی تو اس بات کا کسے علم نہیں کہ شریف خاندان اور ان کے ساتھ جڑے افراد کے کاروبار، اثاثے اور سرمایہ کہاں ہے، کس نے کب قرضے معاف کرائے، کب کس ادارے کو کوڑیوں کے بھائو بیچا۔ لیکن جب تک عوام ان حکمرانوں کے گرد گھیرا تنگ نہیں کرے گی، کچھ نہیں ہونے والا۔

اسلام ٹائمز: ملک میں کرپشن کیخلاف ایک مہم کا آغاز ہوچکا ہے، پہلے مرحلے میں پاکستان پیپلز پارٹی زیر عتاب ہے؟ اسکا اختتام کہاں ہوگا۔؟
علامہ حامد سعید کاظمی:
ہمارے ملک میں کرپشن بہت زیادہ ہے، بدقسمتی سے جسے بھی کرسی یا اقتدار ملتا ہے، وہی قوم کے پیسوں پر اپنا ہاتھ صاف کرتا ہے، میں ذاتی طور پر ملک میں ہونے والی کرپشن کی شدید مذمت کرتا ہوں اور کرپٹ سیاستدانوں، بیوروکریٹس کی کرپشن کو بے نقاب کرنے کا مطالبہ کرتا ہوں، کراچی میں پاکستان پیپلزپارٹی سے کرپشن کے خلاف مہم کا آغاز کیا گیا، صوبائی حکومت نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا، لیکن رینجرز اور نیب نے اپنے اپنے طریقے سے کرپشن کے خلاف اپنی مہم جاری رکھی ہوئی ہے۔ میں کرپٹ عناصر کی طرفداری نہیں بلکہ اُن کی سزاء کا مطالبہ کرتا ہوں، پاکستان کو اس وقت جو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے، وہ کرپشن ہے، سندھ میں ڈاکٹر عاصم اور نثار مورائی کو پکڑا گیا، اس کے علاوہ اور بھی بہت سے اداروں سے وابستہ افسران زیر تفتیش ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ مجرم کو سزاء ملنی چاہیے، لیکن اس بات کا بھی خیال رکھنا چاہیے کہ کوئی بھی بے گناہ اس میں نہ پھنس جائے۔ میں چاہتا ہوں کہ اس کرپشن کو سندھ سے آگے بڑھ کر ملک بھر میں بے نقاب کیا جائے۔

اسلام ٹائمز: پاکستان آرمی نے بھی فوج میں موجود کرپٹ افسروں کیخلاف کارروائی کی ہے، اس سے کیا تاثر ملے گا۔؟
علامہ حامد سعید کاظمی:
میں سمجھتا ہوں کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی جانب سے بھل صفائی کرپٹ سیاستدانوں کے لئے وارننگ ہے کہ اب بھی اپنی کرپشن سے باز آجائو، اگر میں پاک فوج میں موجود کرپٹ عناصر کے خلاف کارروائی کرسکتا ہوں تو آپ بھی کچھ نہیں ہیں اور آرمی چیف نے اپنے گھر سے کارروائی کا آغاز کرکے ایک نئی روایت قائم کی ہے اور اب یہ سلسلہ آگے بڑھے گا اور آپ نے دیکھا کہ آرمی چیف کے اس انداز کو پوری قوم نے سراہا اور ملکی ترقی میں آغاز قرار دیا۔

اسلام ٹائمز: ملک میں جاری نیشنل ایکشن پلان پر عوامی رائے کیا ہے؟ کیا عوام اس سے مطمئن ہے۔؟
علامہ حامد سعید کاظمی:
نیشنل ایکشن پلان نے آغاز میں اچھا کردار ادا کیا، لیکن آہستہ آہستہ مفاد پرست سیاستدنواں نے اسے ناکام کرنے کے لئے مختلف حربے استعمال کئے۔ جیسا کہ آپ کو علم ہے کہ پنجاب حکومت کے دہشت گردوں کے ساتھ مراسم ہیں، پنجاب حکومت اپنی سرپرستی میں دہشت گردوں کو سپورٹ کرتی ہے اور اپنے ناجائز کاموں کے لئے انہیں استعمال کرتی ہے، عوام کی جانب سے نیشنل ایکشن پلان کو جنوبی پنجاب میں بڑھانے کا مطالبہ کیا گیا اور جب سانحہ لاہور کے بعد اس آپریشن کو جنوبی پنجاب میں بڑھایا گیا تو سکیورٹی فورسز کو بڑی کامیابیاں ملی ہیں، لیکن میں سمجھتا ہوں کہ چند مفاد پرست سیاستدانوں کی وجہ سے اس آپریشن کو سبوتاژ کرنے کی بھرپور کوشش کی گئی، ملک میں نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں بے بنیاد مقدمات بنائے جا رہے ہیں۔ عوام کسی حد تک اب اس نیشنل ایکشن پلان پر اُنگلیاں اُٹھا رہی ہے۔

اسلام ٹائمز: پنجاب اور خاص طور پر جنوبی پنجاب میں کیا کوئی نوگو ایریا موجود ہے۔؟
علامہ حامد سعید کاظمی:
پنجاب میں ایک دو نہیں بلکہ کئی نوگو ایریاز موجود ہیں، پچھلے دنوں پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے اپنی تقریر میں کہا کہ پنجاب میں کوئی نوگو ایریا نہیں ہے، جو کہ سراسر غلط بیانی ہے، چھوٹو گینگ کے خلاف کارروائی کی گئی ایک مہینے کے قریب لگ گیا علاقہ واگزار کرانے کے لئے، لیکن پھر بھی پاک فوج کو آنا پڑا، یہ تو ایک علاقہ تھا جو میڈیا کی زد میں آگیا، نہ جانے اس طرح کتنے نوگو ایریاز موجود ہیں، آپ جنوبی پنجاب اور خاص طور پر کچہ کے علاقے کو دیکھ لیں، جہاں پولیس جاگیرداروں کی غلامی کرتی ہے۔ جاگیر دار اور وڈیرے جیسا چاہتے ہیں، پولیس ویسے ہی کرتی، ڈاکو پولیس کی سرپرستی میں کارروائیاں کرتے ہیں اور پولیس کو بھتہ دیتے ہیں۔

اسلام ٹائمز: مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری گذشتہ روز آپکے بھائی کی وفات پر تعزیت کیلئے آئے، آپ اس طرح کی ملاقاتوں کے حوالے سے کیا کہیں گے۔؟
علامہ حامد سعید کاظمی:
مجلس وحدت مسلمین اور شیعہ مسلک کے بڑے عالم دین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری جو پاکستان میں اہل تشیع کے قائد اور رہبر ہیں، وہ ہمارے غم میں شریک ہوئے اور ہمارے پاس تشریف لائے، ہم اُن کے مشکور ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ ملک میں ایسے علماء کی ضرورت ہے، جو اتحاد و وحدت کا عملی نمونہ پیش کریں، علامہ ناصر عباس کی ملک میں اتحاد اور وحدت کے حوالے سے بڑی کاوشیں ہیں۔ انشاء اللہ اُن کے ساتھ محبتوں کا سلسلہ جاری رہے گا اور اسی طرح ایک دوسرے کے غم اور خوشی میں شریک ہوکر وحدت کی فضا کو ہموار کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 537273
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش