0
Tuesday 29 Nov 2022 21:30
عراق کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کا ارادہ کرنیوالے کے سامنے ڈٹ جائیں گے

اپنے حقیقی مقام تک پہنچنے کیلئے عراق کے تمام گروہوں میں اتحاد ضروری ہے، رہبر انقلاب اسلامی

عراقی سرزمین سے کسی کو بھی دیگر ممالک کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دینگے، عراقی وزیراعظم
اپنے حقیقی مقام تک پہنچنے کیلئے عراق کے تمام گروہوں میں اتحاد ضروری ہے، رہبر انقلاب اسلامی
اسلام ٹائمز۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای سے آج منگل کی شام عراق کے وزیراعظم محمد شیاع السوڈانی نے ملاقات کی۔ ملاقات میں رہبر انقلاب نے فرمایا کہ ترقی یافتہ اور اعلیٰ مقام پر فائز عراق، اسلامی جمہوریہ ایران کے مفاد میں ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ آپ ایک ایسے شخص ہیں، جو عراق کے معاملات، سفارت کاری اور اس ملک کو اپنی عظیم تاریخ، تہذیب و ثقافت کے اعلیٰ مقام تک پہنچانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ رہبر انقلاب اسلامی نے شیاع السوڈانی کو عراق کا وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کی، انہوں نے محمد شیاع السوڈانی کو ایک مومن اور قدرتمند شخص قرار دیا اور عراقی حکومت کے سربراہ کے طور پر ان کی تقرری کو خوش آئند قرار دیا۔ آیت اللہ خامنہ ای نے عراق کو قدرتی اور انسانی وسائل کے ساتھ ساتھ ثقافتی، تاریخی اور تہذیبی پس منظر کے لحاظ سے خطے کا بہترین عرب ملک قرار دیا۔ انہوں نے فرمایا کہ بدقسمتی سے اتنے تاریخی پس منظر کے باوجود عراق ابھی تک اپنے حقیقی مقام تک نہیں پہنچ سکا ہے، تاہم ہمیں امید ہے کہ آپ کی سربراہی میں عراق حقیقی ترقی اور اپنا مقام حاصل کرے گا۔

رہبر معظم نے حقیقی مقام تک پہنچنے کے لیے عراق میں تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان ہم آہنگی اور اتحاد کو اہم عنصر قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس مقصد کے لیے جوان اور متحرک عراقی افراد کا زیادہ سے زیادہ استعمال لازم ہے۔ رہبر معظم انقلاب نے فرمایا کہ بلاشبہ عراق کی ترقی میں بعض سامنے نہ آنے والے دشمن حائل ہیں، جو آزاد حکومت کو قبول نہیں کرتے، ایسے عناصر سے مقابلہ کرنے کے لئے عراقی عوام اور جوانوں پر بھروسہ کرنا چاہیئے، جو داعش جیسی مہلک بیماری سے بھی لڑنے سے نہیں گھبراتے، آپ کو چاہیئے کے دشمن کے عزائم کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہو جائیں۔ حضرت آیت‌ الله خامنه‌ ای نے عراق کی اقتصادی، اداری حتیٰ سوشل میڈیا کے میدان میں ترقی اور عوام کے اندر حکومت کی ایک مناسب تصویر پیش کرنے کے لئے ملک کے جوانوں پر انحصار کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے فرمایا کہ عراق کی نئی حکومت اس طرح کے تعاون، ملک میں موجود اچھے مالی وسائل اور سہولیات کو استعمال کرتے ہوئے مختلف شعبوں میں خاص طور پر عوامی خدمت کرکے سنجیدہ تبدیلیاں لاسکتی ہے۔

عراقی وزیراعظم کی جانب سے ایران کے خلاف اپنی سرزمین استعمال ہونے کے خلاف بیان پر رہبر معظم نے فرمایا کہ بدقسمتی سے عراق کے بعض علاقوں میں ایسا ہو رہا ہے اور اس کا واحد حل یہ ہے کہ عراق کی مرکزی حکومت ان تمام علاقوں تک اپنا اختیار بڑھائے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے تاکید کے ساتھ کہا کہ بہرحال عراق کی سلامتی کے بارے میں ہمارا نظریہ یہ ہے کہ اگر کوئی فریق عراق کی سلامتی خطرے میں ڈالنے کا ارادہ رکھتا ہے تو ہم اس کے سامنے ڈٹ جائیں گے اور عراق کی حفاظت کے لئے سیسہ پلائی دیوار بن جائیں گے۔ حضرت آیت‌ الله خامنه‌ ای نے فرمایا کہ عراق کی سلامتی ایران کی سلامتی ہے، اسی طرح ایران کی سلامتی بھی عراق کی سلامتی پر اثرانداز ہے۔ انہوں نے عراقی وزیراعظم کے تہران میں مذاکرات کی جانب بھی اشارہ کیا، انہوں نے فرمایا کہ ماضی میں بھی اچھے مذاکرات اور مفاہمتیں ہوئیں، لیکن وہ سب عملی نہیں ہوسکیں، لہٰذا ہمیں تمام مفاہمتوں بالخصوص اقتصادی تعاون، مصنوعات کی ترسیل اور ریل مواصلات کے شعبے میں عمل اور پریکٹیکل کی طرف بڑھنا چاہیئے۔ رہبر معظم نے ایران و عراق کے مابین تعاون اور مفاہمتوں کے راستے میں حائل رکاوٹوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان مفاہمتوں پر عمل کرکے خلل ڈالنے والے عناصر پر غلبہ حاصل کیا جائے۔

ایران کے صدر حجۃ الاسلام و المسلمین ابراہیم رئیسی بھی اس ملاقات میں موجود تھے۔ اس موقع پر عراق کے وزیراعظم شیاع السوڈانی نے ایران اور عراق کے درمیان اسٹرٹیجک اور تاریخی تعلقات کی طرف اشارہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کی واضح مثال داعش کے خلاف جنگ میں ایران و عراق کا ایک ساتھ ہونا تھا۔ جس میں ایک مورچے کے اندر ایرانیوں اور عراقیوں کا خون آپس میں گھلا ملا ہوا تھا۔ عراقی وزیراعظم نے شہید سردار قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی المہندس کو خراج عقیدت پیش کیا، انہوں نے دونوں عظیم شہداء کو ایران اور عراق کی دو قوموں کے ایک دوسرے کے ساتھ ہونے کی مثال قرار دیا۔ محمد شیاع السوڈانی نے دونوں ممالک کے درمیان معاہدوں پر عمل درآمد اور مختلف شعبوں بالخصوص اقتصادی میدان میں تعلقات کو وسعت دینے کے لیے عراق کی نئی حکومت کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور عراق کی سلامتی ایک دوسرے سے جدا نہیں ہے۔ ہم آئین کے مطابق کسی کو بھی عراقی سرزمین سے دوسرے ممالک کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔
خبر کا کوڈ : 1027563
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش