0
Thursday 20 Oct 2011 01:00

پاکستان اور امریکا کے درمیان کشیدگی کا سلسلہ جاری

پاکستان اور امریکا کے درمیان کشیدگی کا سلسلہ جاری
اسلام ٹائمز۔ پاکستان کی تمام کوششوں کو نظرانداز کرتے ہوئے نیٹو حکام نے ایک بار پھر الزام عائد کیا ہے کہ حقانی نیٹ ورک کی پاکستانی سرزمین سے افغانستان میں در اندازی بڑھ گئی ہے۔ آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے امریکا سے کہا ہے کہ وہ شمالی وزیرستان کے بجائے افغانستان پر توجہ دے۔ امریکی ٹی وی کو دئیے گئے بیان میں نیٹو حکام کا کہنا تھا کہ حقانی نیٹ ورک پاکستان سے خوست، پکتیکا، لوگر اور وردک کے راستوں سے کابل میں کارروائی کرتا ہے۔ حکام کے مطابق نیٹ ورک کی قیادت میرانشاہ میں ہو سکتی ہے، تاہم نیٹو حکام نے تسلیم کیا کہ حقانی نیٹ ورک نے اب افغانستان میں بھی محفوظ پناہ گاہیں بنا لی ہیں۔
دوسری جانب جی ایچ کیو میں قومی اسمبلی کا قائمہ کمیٹیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے کہا کہ امریکا کو شمالی وزیرستان میں یکطرفہ کارروائی سے پہلے 10بار سوچنا ہو گا۔ غیر ملکی ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آرمی چیف کا کہنا تھا کہ امریکا پاکستان کو عراق یا افغانستان سمجھنا چھوڑ دے، اسے پہلے افغانستان میں استحکام سے متعلق سوچنا چاہئے۔ ادھر سفارتی حکام بیان بازی کی گرمی کو کم کرنے میں مصروف ہیں۔ کیلیفورنیا یونیورسٹی میں فورم سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی سفیر حسین حقانی نے کہا کہ دونوں ممالک کی جانب سے متوازی بیانات سب سے بڑا چیلنج ہیں۔ پاکستان اور امریکا کے تعلقات کو کچھ واقعات سے متاثر نہیں ہونا چاہئے۔
خبر کا کوڈ : 107705
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش