0
Saturday 19 Sep 2009 10:47

قبلہ اول کی آزادی پوری امت مسلمہ کا مسئلہ ہے،علامہ ساجد نقوی

قبلہ اول کی آزادی پوری امت مسلمہ کا مسئلہ ہے،علامہ ساجد نقوی
کراچی:علامہ ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ قبلہ اول کی آزادی عالم اسلام یا کسی خاص طبقے کا نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ کا مسئلہ ہے۔ وہ جمعہ کو یوم القدس کے موقع پر شیعہ علماء کونسل کی جانب سے منعقد کی گئی ریلی سے قبل ریگل چوک پر ٹیلیفونک خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مسلمان منظم اور بیدار ہو کر قبلہ اول کی آزادی کیلئے جدوجہد کریں۔ اب اسرائیلی مظالم کی انتہا ہو چکی ہے اور دنیا کا کوئی ظلم اور جارحیت ایسی نہیں جو فلسطینی عوام پر نہ ڈھائی گئی ہو۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین فلسطینیوں کا ہے اور اسرائیل کی حیثیت ایک غاصب کی ہے، عالمی برادری ظالم اور مظلوم کے درمیان فرق کو محسوس کرے۔ القدس کی آزادی تک ملت اسلامیہ چین سے نہیں بیٹھے گی۔ امریکا اور اسرائیل نے مظالم کا سلسلہ بند نہ کیا تو احتجاج کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ اس موقع پر مولانا شہنشاہ حسین نقوی،مولانا ناظر عباس نقوی،مولانا جعفر سبحانی،مولانا علی محمد نقوی،مولانا شہر یار رضا عابدی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ ریلی میں متعدد قراردادیں پیش کی گئیں۔ ایک قرارداد میں کہا گیا کہ عالمی یوم القدس کے موقع پر قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ ساجد علی نقوی کی اپیل پر اجتماع قبلہ اول پر اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کی مذمت کرتا ہے اور اپنے فلسطینی اور لبنانی بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ان کے جذبہ حریت کو سلام پیش کرتا ہے اور انہیں اپنے تعاون و حمایت کا بھرپور یقین دلاتا ہے۔ ایک اور قرارداد میں کہا گیا کہ یہ اجتماع امریکا کے غاصب، غیر قانونی اور انتہا پسند صہیونی ریاست اسرائیل کی کھلی سرپرستی کرنے کی شدید مذمت کرتا ہے اور امریکا کو باور کراتا ہے کہ اسرائیل کی سرپرستی ترک کر دے اور اسرائیل کو مجبور کرے کہ وہ مقبوضہ فلسطینی علاقے خالی کرتے ہوئے قبلہ اول کو آزاد کرے۔ یہ اجتماع اسرائیل کی جانب سے فلسطینی علاقوں میں مزید یہودی بستیوں کی تعمیر کے فیصلے کی بھی شدید مذمت کرتا ہے۔ یہ اجتماع قدس، فلسطین، لبنان، عراق اور ایران کے حوالے سے اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کے جانبدارانہ کردار کو ناپسندیدگی کی نگاہ سے دیکھتے ہوئے او آئی سی سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ بھرپور دباؤ کے ساتھ ان اداروں کو مظلوم اقوام کے حقوق فراہم کرنے پر آمادہ کرے۔ ایک قرارداد میں ملک بھر میں بالعموم اور کوئٹہ، ڈیرہ اسماعیل خان، ہنگو، پارا چنار، ٹانک اور دیگر شہروں میں بالخصوص شدت پسندی، دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کے پے درپے واقعات کی سخت مذمت کی گئی۔ اسے صوبائی اور وفاقی حکومت کی ناکامی قرار دیتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ معصوم اور بے گناہ انسانوں کے جانی و مالی تحفظ کو یقینی بنانے کی اولین ذمہ داری پوری کی جائے۔ یہ اجتماع خاص طور پر اس بات پر گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے کہ کوئٹہ میں جاری ٹارگٹ کلنگ میں منظم انداز میں مسلسل شیعہ عوام کو قتل کیا جا رہا ہے اور ایک منظم گروہ کو رقم دیکر ٹھوس منصوبہ بندی کے ساتھ اس کام پر مامور کیا گیا ہے جس کے پلانر اور فنانسر کی شناخت ہو چکی ہے۔ یہ اجتماع مطالبہ کرتا ہے کہ اس سلسلے کو فی الفور روکا جائے ورنہ اس کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی۔
خبر کا کوڈ : 11864
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش