0
Friday 23 Dec 2011 00:57

حکومت انڈونیشیا میں جاں بحق افراد کے اہلخانہ کی مدد کرے، ایچ آر سی پی

حکومت انڈونیشیا میں جاں بحق افراد کے اہلخانہ کی مدد کرے، ایچ آر سی پی
اسلام ٹائمز۔ پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق نے انڈونیشیا میں کشتی الٹنے کے نتیجے میں کوئٹہ کی ہزارہ برادری کے 55 نوجوانوں کی موت پرگہرے دکھ کا اظہار کیا اور حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مرنے اور زندہ پچنے والے مسافروں سے متعلق معلومات کے حصول میں ان کے اہلخانہ کی فوری مدد کریں‌ اور ان وجوہات کا سدباب کریں جن کے باعث ہزارہ کمیونٹی کے افراد اپنی زندگی خطرے میں‌ ڈالتے ہوئے پاکستان چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔

ایک بیان میں کمیشن نے کہا کہ پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق کو انڈونیشیا میں‌ پیش آنے والے سانحے پر شدید دکھ ہے جس میں کشتی کے عملے نے تقریباً‌ 170 پاکستانیوں‌ اور دیگر ممالک کے 80 افراد کو اس وقت بے یار و مدد گار چھوڈ دیا جب کشتی ایک شدید طوفان میں‌ الٹ گئی، کوئٹہ کے ہزارہ برادری کے کم ازکم 55 افراد ہلاک ہوئے اور درجنوں دیگر پاکستانی لاپتہ ہیں مسافروں میں‌ کوئٹہ کی ہزارہ برادری کے 70 سے زائد نوجوان شامل تھے ہزارہ کمیونٹی کے نوجوانوں نے جس طرح سنگین خطرہ مول لیتے ہوئے پاکستان چھوڑنے کا فیصلہ کیا اس سے بلوچستان میں‌ ان پر ڈھائے جانے والے مظالم کی شدت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

ایچ آر سی پی متاثرہ خاندانوں‌ سے اظہار ہمدردی کرتا ہے اور معاملے کی مزید چھان بین کرے گا حکومت کو فی الفور متاثرہ خاندانوں‌ کو اپنے پیاروں سے متعلق معلومات کی فراہمی یقینی بنانی چاہیئے اور زندہ بچ جانے والوں کی مدد کرنی چاہیئے۔ ایچ آر سی پی نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ حکومت بلوچستان کے معاملات پر سنجیدگی سے تفصیلی نظر ڈالے اور ان اسباب کا خاتمہ کرے جن کے باعث نوجوان ظلم، عدم تحفظ اور غربت سے بچنے کیلئے سنگین خطرات مول لیکر وطن چھوڑنے پر مجبور ہو رہے ہیں حکومت کو ان لوگوں کی بھی شناخت کرکے ان کے خلاف قانونی کاروائی کرنی چاہیئے جنہوں نے کشتی پر سوار مسافروں کی غیرقانونی طریقے سے بین الاقوامی سرحدیں پار کروائیں اور انکی موت کا سبب بنے۔
خبر کا کوڈ : 124422
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش