0
Friday 30 Dec 2011 21:00

کوئٹہ میں ارباب خان روڈ پر دھماکہ، 10 افراد جاں بحق، 20 سے زائد زخمی

کوئٹہ میں ارباب خان روڈ پر دھماکہ، 10 افراد جاں بحق، 20 سے زائد زخمی
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلٰی ہائوس کے عقب میں واقع ارباب کرم روڈ پر سابق وفاقی وزیر نصیر مینگل کے گھر کے باہر دھماکہ اور فائرنگ کے نتیجے میں 10 افراد جاں بحق جبکہ 20 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دھماکے کے فوری بعد اندھا دھند فائرنگ کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا جس سے لوگوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ دھماکے کی آواز سے پورا کوئٹہ شہر لرز اٹھا اور بجلی بھی منقطع ہو گئی۔ دھماکے کی جگہ سے قریب واقع گھر میں آگ بھڑک اٹھی، جبکہ کئی گھروں کے شیشے ٹوٹ گئے اور ان گھروں میں موجود بعض افراد کے بھی زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس، امدادی ٹیمیں، فائر بریگیڈ کا عملہ اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار جائے حادثہ پر پہنچ گئے اور علاقے کو گھیرے میں لے کر امدای کارروائیاں شروع کر دیں۔ زخمیوں کو ایمبولینسوں کے ذریعے بولان میڈیکل کیمپلیکس ہسپتال میں منتقل کر دیا گیا۔ زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
 
دیگر ذرائع کے مطابق کوئٹہ میں ارباب کرم خان روڈ اور رئیسانی چوک کے قریب زور دار دھماکے کے نتیجے میں 9 افراد جاں بحق اور 17زخمی ہوئے ہیں جسکی تصدیق پولیس اور ریسکیو ذرائع نے تو کر دی ہے تاہم سرکاری ذرائع نے اب تک تصدیق نہیں کی ہے۔ دھماکہ سابق وفاقی وزیر میر نصیر مینگل کے بیٹے کے گھر کے باہر ہوا۔ ذرائع کے مطابق اس موقع پر میڈیا اور پولیس کو دیکھ کر بعض مسلح افراد نے ہوائی فائرنگ بھی کی، جبکہ میڈیا کے لوگوں کے کیمرے توڑنے کی بھی اطلاع ملی ہے۔ پولیس اور لیوی کے جوان علاقے میں موجود ہیں، ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو سول اسپتال اور بی ایم سی میں منتقل کیا گیا ہے۔

دریں اثناء معلوم ہوا ہے کہ میر نصیر کے صاحبزادے سخت سکیورٹی میں سول اسپتال پہنچے، جہاں انھوں نے زخمیوں کی عیادت کی۔ دھماکے بعد قریبی گھروں میں آگ لگ گئی اور شیشے بھی ٹوٹ گئے۔ ریسیکیو ذرائع کے مطابق سول اسپتال اور بی ایم سی میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جبکہ علاقے کو پولیس اور سیکیورٹی نے گھیرے میں لے لیا ہے، دھماکے کے بعد علاقے کی بجلی منقطع کر دی گئی ہے۔ دھماکے کی آواز میلوں دور تک سنی گئی اور اس سے دور تک کی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔

پولیس اور انتظامیہ نے میڈیا سمیت کسی کو بھی دھماکے والی جگہ پر جانے سے روکا۔ واضح رہے کہ یہ رہائشی علاقہ ہے اور اکا دکا یہاں پر دکانیں بھی ہیں۔ علاقے میں افراتفری کی کیفیت ہے، تاہم پولیس کی بھاری نفری اس مقام موجود ہے جبکہ ریسکیو ٹیمیں امدادی کاموں میں مصروف ہے۔ ایمبولینس اور فائر بریگیڈ امدادی کارروائیوں میں مشغول ہیں، سترہ زخمیوں میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔ سترہ زخمیوں کو سول اسپتال کوئٹہ لایا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 126280
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش