0
Saturday 10 Oct 2009 10:48

اراکین سینیٹ نے بھی کیری لوگر بل ملکی سلامتی کے منافی قرار دے دیا

کیری لوگر بل سے فوج اور حکومت میں نفاق ڈالنے کی کوشش کی گئی:مذاکرہ
اراکین سینیٹ نے بھی کیری لوگر بل ملکی سلامتی کے منافی قرار دے دیا
اسلام آباد:سینیٹ کے ارکان نے بھی کیری لوگر بل کو قومی سلامتی اور خود مختاری کے منافی قرار دے دیا۔ مولانا شیرانی کا کہنا ہے کہ پاکستان کرائے کے طور پر استعمال ہونے کے بجائے امریکی ریاست بن جائے۔جمعہ کو ایوان بالا میں کیری لوگر بل پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ کیری لوگر بل کی بعض شرائط ناقابل قبول ہیں، انہوں نے کہا کہ بل کی شرائط ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے۔ ایٹمی پروگرام پر پوری قوم متحد ہے، بل کی شرائط کے تحت ہمیں ایٹمی پروگرام اور ڈاکٹر عبدالقدیر خان تک رسائی دینا پڑے گی،بین الاقوامی امداد کے نظام کو ہمیں شفاف بنانا ہو گا،بل پر ایک سال سے بحث ہو رہی تھی،یہ راتوں رات نہیں آیا،لابنگ پر بھی لاکھوں روپے خرچ کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ایٹمی دھماکوں کے وقت ہمیں بھی شرائط تسلیم کرنے کو کہا گیا تھا لیکن ہم نے انکار کر دیا تھا،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو 35 ارب ڈالر کا نقصان ہوا لیکن سابق وزیراعظم شوکت عزیز کے غلط اعداد و شمار پیش کرنے پر امریکا نے 9 سال میں صرف 10 ارب ڈالر فراہم کئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو سالانہ ڈیڑھ ارب ڈالر میں سے ہمیں 40 سے 60 کروڑ ڈالر ہی ملیں گے۔ اس بل کے ذریعے امداد نہیں لینی چاہیی، فوج کو سویلین کنٹرول میں نہیں دیا جا سکتا۔ ملک کی عزت و وقار کو ہر چیز پر مقدم رکھنا چاہیے، جب تک آمدنی کے اندر رہنا نہیں سیکھیں گے ملک کے مسائل بڑھتے جائیں گی، غیر ملکی قرضے جو پچھلے سال 36 ارب ڈالر تھے اس وقت 56 ارب ڈالر ہیں اور 3 سال بعد یہ 75ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گی، غیر ملکی ڈکٹیشن نہیں لینی چاہیے۔ مولانا احمد خان شیرانی نے کہا کہ امریکا کو کسی بھی ملک کو امداد دینے کیلئے شرائط لگانے کا حق ہے لیکن ہمیں سوچنا ہو گا کہ کیا ہمیں کڑی شرائط کے تحت امداد لینی چاہیے یا نہیں۔پاکستان میں فوج،سیاستدان اور مولوی کرائے کے لیے استعمال ہوتے رہے ہیں۔ کرائے پر مزید استعمال ہونے کے بجائے امریکا سے کہا جائے کہ وہ پاکستان کو اپنی ریاست بنا کر مالی مدد کرے۔ جماعت اسلامی کے سینیٹر پروفیسر ابراہیم نے کہا کہ پرویز مشرف کے جانے کے بعد بھی اس کی پالیسیاں جاری ہیں اور بجٹ میں بھی اس کی جھلک نظر آتی ہے حکمران ووٹ کے بجائے امریکی آشیر باد سے حکومت کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے سیاستدان بیرون ملک بینکوں میں موجود اپنی رقوم وطن واپس لے آئیں اور آئین کے مطابق ملک میں اسلامی نظام کا نفاذ ہو تو ملک کے تمام معاشی اور دیگر مسائل حل ہو جائیں گے۔سینیٹر مولانا عبدالرشید نے کہا کہ دنیا میں ترقی کیلئے معاشی میدان میں کامیابی اہم جزو ہے۔ ہمارے ملک میں کشیدگی،جنگی کیفیت اور افراتفری کی بڑی وجہ یہ ہے کہ ہم دنیا میں ایک محتاج اور بھیک مانگنے والی قوم بن گئے ہیں۔ جن ذرائع آمدن میں سود شامل ہو اس میں ہمیشہ خسارہ ہوتا ہے معیشت کو سود سے پاک کرنا ہو گا انہوں نے کہا کہ امریکی ڈالروں کی خاطر خون بہانے کے لیے قبائلی عوام کا انتخاب کیا گیا ہے۔ 
 کیری لوگر بل سے فوج اور حکومت میں نفاق ڈالنے کی کوشش کی گئی:مذاکرہ
لاہور:کیری لوگر بل سے پاکستان کی خودمختاری پر ضرب لگے گی،امریکہ ہمارا دوست تھا نہ ہے،نہ ہی کبھی ہو گا۔ امریکہ پاکستان کو بھیک مانگنے والا بنانا چاہتا ہے وگرنہ جس طرح اس نے بھارت کو ٹیکنالوجی دی پاکستان کو بھی دیتا،بھارت پاکستان کے ٹکڑے کرنا
چاہتا ہے،بلوچستان میں بلوچ لبریشن آرمی کی مدد کر رہا ہے،امریکہ اور اسرائیل اس کے سرپرست ہیں،کیری لوگر بل سے پاکستانی فوج اور حکومت کے درمیان نفاق ڈالنے کی کوشش کی گئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے گذشتہ روز ایوان وقت میں روزنامہ نوائے وقت، دی نیشن اور وقت نیوز چینل کے زیراہتمام مجلس مذاکرہ ”کیری لوگر بل اور پاکستان کے مفادات“ کے موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ مقررین میں تحریک استقلال کے سربراہ رحمت خان وردگ،جمعیت علماء پاکستان کے (نفاذ شریعت) سربراہ انجینئر سلیم اللہ خان،مسلم لیگ (ن) کے رہنما و رکن پنجاب اسمبلی زعیم قادری اور آئی ایس آئی پنجاب کے سابق کمانڈر بریگیڈئر (ر) اسلم گھمن شامل تھے۔ نظامت کے فرائض انچارج ایوان وقت،حمید نظامی ہال خواجہ فرخ سعید نے ادا کئے۔ تلاوت کلام پاک شہرت یافتہ قاری عبدالودود عاصم نے پیش کی۔ رحمت وردگ نے کہا کہ پاکستانی عوام اور میں اس بل کو قوم کیلئے افیون کا ٹیکہ سمجھتا ہوں۔ یہ بل امریکہ کی غلامی کا طوق ہے۔ کورکمانڈر کانفرنس بل میں قومی سلامتی کو متاثر کرنے والی شقوں پر تحفظات کے اظہار سے حکومت کو قومی رد عمل وضع کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو خارجہ پالیسی تبدیل کرنی چاہئے اور امریکی جنگ و امداد سے دستبردار ہو جانا چاہئے۔ امریکہ پاکستان کے سکیورٹی نیٹ ورک کے مقابلے میں اپنا سکیورٹی نیٹ ورک قائم کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مفادات کا تحفظ ہم اس طرح کر سکتے ہیں کہ ملک میں امن و امان کا مسئلہ حل کریں، بجلی کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہو، اس کے باعث آدھی صنعتیں بند ہو چکی ہیں، رینٹل پاور پراجیکٹس سے بجلی مزید مہنگی ہو گی۔ انجینئر سلیم اللہ خان نے کہا کہ کیری لوگر بل کی دو اہم باتیں ہیں۔ ایک یہ کہ امریکہ پاکستان کو ڈیڑھ ارب ڈالر سالانہ دے گا اور دوسری اس کی شرائط ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زرداری حکومت نے امریکہ سے 100 ارب ڈالر مانگے تھے جبکہ اب ڈیڑھ ارب ڈالر لے کر بغلیں بجا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیری لوگر بل میں فوج،نیوکلیئر پروگرام پر شرائط عائد کی گئی ہیں اور ہماری قومی سلامتی کے عناصر کو امریکہ نے اپنے بوٹ کے نیچے کر دیا ہے۔ امریکہ پاکستان کو اس طرح تباہ و برباد کرنا چاہتا ہے۔ میاں نواز شریف کو ملک کا بڑا لیڈر ہونے کا ثبوت دینا چاہئے اور موجودہ حکومت کی مکمل اپوزیشن کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کام نہیں کرتی تو جمہوری طریقے سے ختم کرنا سیاسی جماعتوں کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی امداد پارلیمنٹ کو مسترد کر دینی چاہئے۔ زعیم قادری نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کا واضح موقف ہے کہ کیری لوگر بل کی منظوری سے پاکستان کی خودمختاری متاثر ہو گی۔ موجودہ حکومت پرویز مشرف کی حکومت سے بہت بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی پاکستان پر اگر پرویز مشرف مسلط ہوتے تو امریکہ کو مخالفت کا سامنا نہ کرنا پڑتا اور حکومت پارلیمنٹ میں لے جائے بغیر بل منظور کر لیتی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ سسٹم کا دفاع پاکستان کے دفاع سے ذیادہ اہم نہیں ہے۔ اسلم گھمن نے کہا کہ امریکہ پاکستان کو داخلی اور فوجی طاقت کے لحاظ سے کمزور کرنے کیلئے ڈبل گیم کر رہا ہے۔ اس امداد سے پاکستان کی خودمختاری متاثر ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ فوج کی ترقیوں کے معاملے میں دخل دینے والا امریکہ کون ہوتا ہے! امداد لینے کی بجائے حکمران سادگی اختیار کریں۔



خبر کا کوڈ : 12911
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش