0
Thursday 15 Mar 2012 15:56

قرآن و اہلبیت ؑ کانفرنس کے انعقاد سے حکومتی ایوانوں میں لرزہ طاری ہے، حسن ظفر نقوی

قرآن و اہلبیت ؑ کانفرنس کے انعقاد سے حکومتی ایوانوں میں لرزہ طاری ہے، حسن ظفر نقوی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ 25 مارچ کو کراچی کے نشتر پارک میں منعقد ہونیوالی قرآن و اہلبیت ؑ کانفرنس ملت تشیع کے اتحاد آئینہ دار ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم کے کارکنون اور عہدیداروں کی جانب سے اس اہم پروگرام کی تیاریاں عروج پر ہیں اور کراچی سمیت پورے سندھ میں تشہیری مہم زور و شور سے جاری ہے، کراچی کے چوکوں چوراہوں اور پبلک مقامات پر پینا فلیکس، پوسٹرز اور بینرز آویزہ کر دیئے گئے ہیں لیکن افسوسناک پہلو یہ ہے کہ تشہیری مہم کے دوران مقامی انتظامیہ اور مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں اور حکومتی مشینری پوسٹرز اور بینرز اتارنے کے ساتھ ساتھ مختلف علاقوں میں قرآن و اہلبیت ؑ کانفرنس کے حوالے سے کی گئی وال چاکنگ کو مٹانے کے لیے حرکت میں آ چکی ہے۔

علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ قرآن و اہلبیت ؑ کانفرنس کے انعقاد سے حکومتی ایوانوں میں لرزہ طاری ہے، حکومتی مشینری کی جانب سے قرآن و اہلبیت علیہ السلام کانفرنس کے پوسٹر و بینرز اتارنے اور وال چاکنگ مٹانے کا عمل انتہائی افسوس ناک ہے، جمشید ٹاون، صدر ٹاون اور گلبرگ ٹاون اور دیگر علاقوں میں عینی گواہ موجود ہیں جنہوں نے پوسٹر اور بینرز اتارتے لوگوں کو دیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کل بھی حکومت کو مطلع کیا تھا کہ گاڑی نمبر 7768 پر سوار افراد شہر سے جلسہ عام کے بینرز اتار رہے ہیں لیکن تا حال کوئی ایکشن نہیں لیا گیا ہے۔

ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ترجمان نے واضح کیا کہ ایسی بچگانہ حرکتوں سے نہ تو پاکستان کی پانچ کروڑ شیعہ آبادی کی آواز کو دبایا جا سکتا ہے اور نہ ہی ان کا رستہ روکا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مجلس وحدت مسلمین کے کارکنوں او ر شیعہ جوانوں کو ہدایت کی کہ جہاں سے جلسہ کا ایک پوسٹر ہٹایا جائے وہاں دو پوسٹر لگائے جائیں، جہاں سے ایک بینر اتارا جائے وہاں دو بینر مزید لگائے جائیں۔
خبر کا کوڈ : 145854
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش