0
Tuesday 10 Apr 2012 03:31

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں قومی سلامتی کمیٹی کی سفارشات پر بحث شروع

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں قومی سلامتی کمیٹی کی سفارشات پر بحث شروع
اسلام ٹائمز۔ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کی زیر صدارت ہوا۔ قومی سلامتی کمیٹی کی سفارشات پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے پیپلز پارٹی کے ندیم افضل چن نے کہا کہ کمیٹی میں کسی جماعت نے سفارشات پر اعتراض نہیں کیا اگر پارلیمنٹ خارجہ پالیسی بنانے میں ناکام ہوئی تو یہ کوئی اور بنائے گا۔ ہمیں اپنے انتخابی حلقوں کو چھوڑ کر نسلوں کو محفوظ بنانے کا سوچنا چاہئے۔ اے این پی کے افراسیاب خٹک کا کہنا تھا کہ امریکہ کے ساتھ تعلقات میں انتہا پسندی پر نہیں جانا چاہئے۔ مذہبی انتہا پسندی کو نہ روکا گیا تو ملک خانہ جنگی کی طرف چلا جائے گا۔ غلط افغان پالیسی کی اصلاح ہونی چاہئے۔ جن افراد یا تنظیموں پر پابندی لگے ان پر صحیح معنوں میں پابندی ہونی چاہیے۔

نون لیگ کے ایم حمزہ نے قومی سلامتی کمیٹی کی سفارشات کو تضادات کا مجموعہ قرار دیا۔ بحث سے قبل سیاچن میں گلیشئر کے نیچے دبنے والے فوجیوں کیلئے دعائے خیر اور جسقم کے چیئرمین بشیر قریشی اور چلاس میں مارے جانے والوں کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ ایم کیو ایم کی جانب سے سیاچن کے واقعے پر سوگ کا اعلان اور سانحہ چلاس کے ملزموں کو گرفتار کرنے اور مرنے والوں کے لواحقین کو معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا گیا۔ پارلیمنٹ میں موجود تمام جماعتوں کی جانب سے چلاس کے واقعے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 151927
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش