0
Tuesday 10 Apr 2012 20:02

جارج بش کے سر کی قیمت 10 ملین ڈالر مقرر کرتے ہیں، لارڈ نذیر کا اعلان

جارج بش کے سر کی قیمت 10 ملین ڈالر مقرر کرتے ہیں، لارڈ نذیر کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ پنجاب یونیورسٹی میں طلبا سے خطاب کرتے ہوئے برطانوی پارلیمنٹ کے رکن لارڈ نذیر احمد نے کہا کہ امریکہ نے جان بوجھ کر حافظ سعید کے سر کی قیمت مقرر کی ہے تاکہ اس سے دفاعی پوزیشن پرکھ سکیں اس کے برعکس ہم جارج بش کے سر کی قیمت 10 ملین ڈالر قیمت مقرر کرتے ہیں اور میں یہ رقم گلیوں میں بھیک مانگ کر جمع کر لوں گا مگر بش اور ٹونی بلیئر کو وار کرائم پر چارج کرنا چاہیے، یہ ممکن ہے کہ امریکہ ووٹوں کے حصول کے لئے ایران پر خود یا اسرائیل سے حملہ کرا دے۔

انہوں نے کہا کہ ایران پر حملہ مغربی ممالک کے لئے خطرناک ہے، مسلمان ممالک میں بھی سازش کے ذریعے شیعہ سنی فسادات کروائے جائینگے، اگر ایران پر حملہ ہوا تو مسلمان ممالک کو اکٹھا ہو جانا چاہیے، ہم ڈی نیو کلیئر رائزیشن کے حامی ہیں مگر یہ کام اسرائیل سے شروع کیا جائے، پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں، سونے سے لے کر کوئلے کے ذخائر موجود ہیں، پاکستان دنیا کا بہترین ملک بن سکتا ہے مگر اس کے لئے لیڈر شپ درکار ہے۔

لارڈز نذیر احمد نے کہا کہ یہ سال چیلنجز کا سال ہے روس میں پیوٹن آئے ہیں امریکہ اور فرانس میں انتخابات ہو رہے ہیں۔ مغربی ممالک کی معیشت پچھلے دس سالوں کی نچلی ترین سطح کو چھو رہی ہے اور جب حالات خراب ہوتے ہیں تو ذمہ دار بھی کسی کو ٹھہرانا ہوتا ہے۔ یہ ممکن ہے کہ ووٹوں کے حصول کے لئے ایران پر حملہ کیا جائے یا اسرائیل سے کرایا جائے گا، یہ حملہ نہ صرف مغربی ممالک کے لئے خطرناک ہے بلکہ مسلمان ممالک میں بھی سازش کے ذریعے شیعہ سنی فسادات کروائے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کے 43 طاقتور ممالک کی فوجیں اپنی پوری قوت لگا کر بھی افغانوں کو شکست نہیں دے سکے جن کے پہننے کے لئے جوتے بھی نہیں ہیں اگر امریکن صدر ان سے بات کر سکتا ہے تو ہمارے صدر کو بھی چاہئے طالبان اور پہاڑوں پر موجود بلوچ بھائیوں کو ہمارے ساتھ صدارتی گھر پر بلائیں فرش پر بیٹھیں اور بات کریں۔ انہوں نے کہا کہ جن عرب ریاستوں میں انقلاب آ رہا ہے ان میں ایک یہ بھی چیز مشترک ہے کہ وہاں نوجوانوں کی تعداد زیادہ ہے اور ان ممالک میں حکمران کرپٹ تھے۔

لارڈ نذیر نے کہا کہ پاکستا ن میں بھی امیر اور غریب کا فاصلہ بڑھ رہا ہے مجھے ڈر ہے کہ اگر ہم تیل اور خوراک کی ضروریات پوری نہیں کر پا رہے اور نہ ہی مستقبل کی کوئی منصوبہ بندی کر رہے ہیں تو پھر بدترین ہنگامے ہوں گے اور اگر امیر لوگوں اور حکمرانوں نے اپنی دولت نہ بانٹی تو عوام انہیں سڑکوں پر گھسیٹ لائیں گے اور جلا دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انقلاب کی بجائے ارتقاء ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مسائل کا حل ہو سکتا ہے مگر سچے حکمران چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگ یہاں کاروبار اور سیاسی کاروبار سے پیسے کماتے ہیں اور باہر بھیج دیتے ہیں، ہماری اکنامک ریکوری کی رفتار سست ہے اور بے روز گاری بہت ہے، پاکستان کے خراب حالات کے پیچھے انٹر نیشنل انٹرسٹ ضرور ہے مگر بنیادی وجہ بیڈ گورننس اور کرپٹ لیڈر شپ ہے، آج پاکستان قصابوں کے حوالے ہے، ہمارا قرضہ دگنا ہو چکا ہے، ہمارے گورنر، صدر اور وزیراعظم سو، سو گاڑیوں، ایمبولینسوں، فائر بریگیڈز اور ڈاکٹرز کے ساتھ نکلتے ہیں، ڈاکٹر اس لئے ساتھ رکھتے ہیں کہ کھانے میں کوئی کچھ ملا نہ دے۔

انہوں نے کہا کہ جس حکمران کو اپنے لوگوں پر اعتماد نہیں اسے کرسی پر رہنے کا کوئی حق نہیں۔ انہوں نے دو بار طلبہ سے پوچھا کہ کیا آپ لوگوں نے ان ڈاکوؤں کو اسلام آباد میں بٹھایا ہے؟ طلبہ اور طالبات نے بلند آواز میں کہا ’’نہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ میں جمہوریت پر یقین رکھتا ہوں مگر ہمارے حکمران جمہوریت کو ذاتی مفادات کے لئے استعمال کر رہے ہیں، یہاں پر دادا، بیٹا اور پوتا آ رہے ہیں، یورپ جہاں جمہوریت کی بات ہوتی ہے، مگر گریس اور اٹلی کے حالات خراب ہونے پر انہوں نے ٹیکنوکریٹ بٹھا دئیے ہیں یہاں پر ایسی مثالیں نہیں دی جاتی۔

لارڈ نذیر نے کہا کہ مغرب والے طنز کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ رحمان ملک آپ کے وہ وزیر ہیں جو کیلے کو بادام اور سیب کو آئس کریم کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان ممالک میں سب سے بہترین حکومت ترکی کی ہے جو آٹھ فیصد شرح پر ترقی کر رہا ہے، پہلے ترکی یورپی یونین میں آنا چاہتا تھا مگر اب طیب اردگان کی کوششوں سے یورپی یونین ترکی کو اپنے ساتھ شامل کرنے کا کہہ رہی ہے، ترکی نے ترقی بھی کی اور اسلامی اقدار کو بھی قائم کئے ہوئے ہے، پاکستان میں جب زلزلہ آیا تو طیب اردگان ہماری مدد کو آئے تو انکی تین دن کی شیو بڑھی ہوئی تھی، جب کے شوکت عزیز نے سرخ ٹائی پہن رکھی تھی۔ 

خبر کا کوڈ : 152181
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش