0
Sunday 29 Apr 2012 19:20

اب امریکہ کو نو مور کہنے کا وقت آ گیا ہے، سنی اتحاد کونسل

اب امریکہ کو نو مور کہنے کا وقت آ گیا ہے، سنی اتحاد کونسل
اسلام ٹائمز۔ سنی اتحاد کونسل کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کونسل کے چیئرمین اور رکن قومی اسمبلی صاحبزادہ فضل کریم نے کہا ہے کہ توہین عدالت کی طرح توہین عوام اور توہین مملکت کا بھی نوٹس لیا جائے، پاکستان میں جمہوریت نہیں، سیاسی ٹھیکہ داری نظام ہے، حکمرانوں اور سیاستدانوں نے طرزعمل نہ بدلا تو لوگ جمہوریت مردہ باد کے نعرے لگائیں گے، عدالتی فیصلوں پر سیاست نہ کی جائے، 5 جولائی اور 12 اکتوبر جیسے سانحات سے بچنے کے لیے 90 کی دہائی کی گندی سیاست نہ دہرائی جائے، موروثی سیاست پاکستان کے لیے عذاب بن چکی ہے، بار بار اقتدار میں آنے والے پاکستان کے امیر ترین خاندان بن چکے ہیں۔

صاحبزادہ فضل کریم نے مزید کہا کہ کرپشن کے خاتمے کے لیے بڑے آپریشن کی ضرورت ہے، قوم سدابہار حکمران خاندانوں سے اکتا چکی ہے، اس لیے اب عوامی ہونے کی اداکاریاں نہیں چلیں گی، مجرموں اور دہشت گردوں نے ریاست کے اندر کئی ریاستیں بنا رکھی ہیں۔ سنی اتحاد کونسل کے سیکرٹری جنرل حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ حکمرانوں نے کرپشن اور بدانتظامی کو جمہوریت کا مترادف بنا کر رکھ دیا ہے، پانچ سال کے دوران 40 فیصد پاکستانی ٹیکسٹائل انڈسٹری بنگلہ دیش منتقل ہو چکی ہے۔ حاجی حنیف طیب نے کہا کہ جرائم پیشہ معززین قوم کی گردنوں پر مسلط ہیں، جمہوریت کے دعویداروں نے اپنی جماعتوں میں بادشاہت قائم کر رکھی ہے۔

پیر محمد افضل قادری نے کہا کہ امریکہ کو نو مور کہنے کا وقت آ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 12 کروڑ آبادی والے بڑے صوبے پر حکمرانی کرنے والے اپوزیشن نہیں حکومت کا حصہ ہیں۔ پیر افضل قادری نے کہا کہ حکومت عوام کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرے اور خودکشیاں روکنے کے لیے بند صنعتوں کو چالو کرنے کے لیے ہنگامی اقدامات کئے جائیں۔ صاحبزادہ سید مظہر سعید کاظمی نے کہا کہ الزام تراشی کی سیاست نے سیاستدانوں کی کریڈیبلٹی ختم کر دی ہے، اس لیے الزاماتی سیاست کو دفن کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے دعویداروں نے اپنی جماعتوں میں بادشاہت قائم کر رکھی ہے۔

اجلاس میں طارق محبوب، صاحبزادہ عمار سعید سلیمانی، الحاج سرفراز تارڑ، رانا محمد عرفان، الحاج محمد رفیع، قاضی شبیر احمد، صاحبزادہ ضیاء اللہ رضوی، پیر محمد اطہر القادری، ملک احمد خان بھچر، میاں فہیم اختر، ملک بخش الٰہی، مولانا محمد اکبر نقشبندی، مفتی محمد سعید رضوی، محمد نواز کھرل اور دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں بلدیاتی اور جنرل الیکشن کے لیے حکمت عملی تیار کی گئی اور متوقع امیدواروں کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں رابطہ عوام مہم کو تیز کرنے کا بھی فیصلہ ہوا۔
خبر کا کوڈ : 157518
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش