0
Thursday 3 May 2012 23:59

امریکی مداخلت ملکی خود مختاری کے لئے چیلنج ہے، عزیر لطیف

امریکی مداخلت ملکی خود مختاری کے لئے چیلنج ہے، عزیر لطیف
اسلام ٹائمز۔ نائب امیر جماعت اسلامی پنجاب چودھری عزیر لطیف نے کہا ہے کہ اسلامی جمعیت طلبہ ملک گیر ایک نظریاتی طلبہ تنظیم ہے، جو قرآ ن و سنت کی دعوت کا کام کرتی ہے اور تعلیمی اداروں میں پُرامن ماحول قائم کرنا چاہتی ہے، مگر حکمران طبقے سے تعلق رکھنے والی طلبہ تنظیم تعلیمی اداروں کا امن تباہ کررہی ہے اور اس مقصد کیلئے آئوٹ سائیڈروں نے ہوسٹلز پر قبضہ جما رکھا ہے جن کا تعلیمی اداروں سے کوئی تعلق نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دفتر جماعت اسلامی ''دارالسلام'' ملتان میں ذمہ داران جماعت کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جس میں جامعہ ذکریا کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور واقعہ پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یو نیورسٹی انتظامیہ اپنی ذمہ داری ادا کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، جامعہ میں غنڈہ راج قائم ہے، ان حالات میں اساتذہ و طلبہ کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ جامعہ کے حالات کو درست کرنے اور اسے غنڈہ گرد عناصر سے پاک کیلئے اپنا مثبت کردار ادا کریں۔

انہوں نے کہا کہ اسلحے کے زور پر دیگر طلبہ تنظیموں کو جامعہ زکریا میں کام نہیں کرنے دیا جارہا ہے، درس قرآن دینے کی پاداش میں جمعیت کے کارکنوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور پھر یونیورسٹی کی انتظامیہ کی ملی بھگت سے انہی کے خلاف مقدمات درج کرکے انہیں گرفتار کیا گیا، ان کا کہنا تھا کہ ہم یونیورسٹی انتظامیہ کو خبر دار کرتے ہیں کہ وہ جانبدارانہ رویہ ترک کرکے جمعیت سمیت تمام طلبہ تنظیموں کو یو نیورسٹی میں کام کرنے کے مواقع فراہم کرے، اور ضلعی انتظامیہ بھی کسی دبائو میں آئے بغیر منصفانہ اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ  پاکستان میں امریکی مداخلت ملکی خود مختاری کے لیے چیلنج ہے، حکمرانوں نے امریکہ کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے، قوم ڈرون طیارے گرانے کے حق میں ہے لیکن حکمران اپنے اقتدار کو طول دینے کے لیے ایسا نہیں کر رہے۔
 
انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی روایتی سیاست نے عوام کو شدید مایوس کر دیا ہے، کرپشن میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب نوجوانوں کو لیپ ٹاپس دینے کی بجائے نوکریاں فراہم کریں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نئے انتظامی یو نٹس کی حمایت کرتی ہے، حکمران اپنے سیاسی پوائنٹ اسکور کرنے کی بجائے نئے صوبوں کے قیام کیلئے عملی اقدامات کریں، جنوبی پنجاب کو علیحدہ صوبہ بنانے کیلئے قومی اسمبلی سے قرار داد پاس کروا لینا کافی نہیں، اس کیلئے قومی اسمبلی و سینٹ میں فوری طور بل لایا جائے اور دو تہائی اکثریت سے اسے منظور کیا جائے۔
 
جلاس میں رائو ظفر اقبال، پرو فیسر افتخار چودھری، ڈاکٹر اشرف علی عتیق، ڈاکٹر حفیظ انور، عارف محمودسمرا، آصف اخوانی، عظیم الحق پیرزادہ، عبدالمحسن شاہین، صہیب عمار صدیقی، چودھری اطہر عزیز ایڈووکیٹ، رفیع رضاایڈووکیٹ، طارق خان خاکوانی و دیگر رہنماء بھی شریک تھے۔
خبر کا کوڈ : 158723
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش