0
Wednesday 9 May 2012 23:29
پنجاب حکومت اپنے اقتدار کے تسلسل کیلئے دہشتگرد تنظیموں کا سہارا لے رہی ہے

ملتان میں ہونیوالی قرآن و اہلبیت ع کانفرنس ملکی استحکام کا باعث بنے گی، علامہ امین شہیدی

ملتان میں ہونیوالی قرآن و اہلبیت ع کانفرنس ملکی استحکام کا باعث بنے گی، علامہ امین شہیدی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ وطن عزیز کو اس وقت گھمبیر ترین مشکلات اور مسائل کا سامنا ہے، مہنگائی، لوڈشیڈنگ، کرپشن اور لوٹ کھسوٹ نے عوام کا جینا حرام کر دیا ہے، غریب کا چولہا بجھ چکا ہے اور لوگ خودکشی کرنے پر مجبور ہیں جبکہ سیاستدانوں اور حکمرانوں کی دولت اور تعیش میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے، ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت عدالتوں کی باغی ہو چکی ہے اور پنجاب کی صوبائی حکومت اپنے اقتدار کی سانسوں کے تسلسل کے لئے دہشتگرد اور کالعدم تنظیموں کا سہارا لے رہی ہے، انہوں نے کہا کہ دہشتگرد بے گناہ شہریوں کا قتل عام کر رہے ہیں اور حکومتی ادارے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔
 
علامہ امین شہیدی نے کہا کہ ملک میں لاقانونیت کا یہ عالم ہے کہ خودکش حملہ آور تیار کرنے والوں، دہشتگردی کے کیمپ چلانے والوں اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ملک دشمن عناصر کو حکومت پنجاب کا سائباں حاصل ہے، جبکہ وطن دوست پرامن شہریوں کو بنیادی انسانی حقوق سے محروم کرنے کی سازشیں ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح آئین و قانون کی حکمرانی ہونی چاہیے اور جو لوگ ملکی استحکام کے خلاف مصروف عمل ہیں وہ کسی رعایت کے مستحق نہیں، انہیں عبرت ناک سزا دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان 18 مئی کو فیصل آباد، 27 مئی کو ملتان، 10 جون کو بھکر اور یکم جولائی کو مینار پاکستان لاہور میں ملکی استحکام اور دفاع کی غرض سے کانفرنسسز کا انعقاد کر رہی ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ ایم ڈبلیو ایم بڑے صوبوں کی انتظامی بنیادوں پر تقسیم کی حمایت کرتی ہے، بہاولپور، سرائیکی اور ہزارہ صوبے کا قیام عمل میں لایا جائے، ان کا کہنا تھا کہ ہماری جماعت نئے صوبوں کے قیام کی حامی ہے، لیکن یہ عمل تقسیم وسائل اور انتظامی بنیادوں پر ہونا چاہیے۔ جس کے لئے مین سٹریم کی تمام بڑی جماعتوں کو مل بیٹھ کر معاملات طے کرنا ہوں گے، ان کا کہنا تھا کہ ملک پہلے ہی لاقانونیت، دہشتگردی، مہنگائی، لوڈشیڈنگ، بدانتظامی اور معاشی بدحالی کا شکار ہے، ایسے میں لسانیت کو ووٹ بینک بڑھانے کے لئے ہوا دینا قطعاً وطن عزیز کے مفاد میں نہیں ہے۔
خبر کا کوڈ : 160459
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش