Saturday 19 May 2012 09:13
اسلام ٹائمز۔ لاہور ميں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے معروف ماہر تعليم ڈاکٹر شبيہ الحسن رات گئے اسپتال ميں دم توڑ گئے۔ ڈاکٹر شبيہ الحسن کو قاتلانہ حملے ميں زخمی ہونے کے بعد طبی امداد کے لئے سروسز اسپتال پہنچايا گيا تھا جہاں 3 گھنٹے سے زائد آپریشن جاری رہا۔مگر شہید شبیہ ابحسن زخموں کی تاب نا لاتے ہوئے رات 3 بجے کے قریب شہید ہوگئے۔
ڈاکٹر شبيہ الحسن پر اس وقت حملہ کيا گيا تھا جب وہ شمالی چھاونی ميں اپنے کالج کے باہر کھڑے تھے کہ موٹرسائيکل سوار دو نامعلوم افراد نے ان پر فائرنگ کر دی۔ ڈاکٹر شبيہ الحسن کو ايک گولی پيٹ ميں اور دوسری سينے ميں لگی، انہيں سروسز اسپتال منتقل کيا گيا۔ ڈاکٹر سید شبیہ الحسن کی نماز جنازہ آج بروز ہفتہ دو بجے دوپہر ڈی گراؤنڈ رحمن پورہ نزد آب پارہ سٹاپ وحدت روڈ میں ادا کی جائے گی۔ ڈاکٹر سید شبیہ الحسن مرثیہ خوانی اور مذہبی شاعری میں منفرد مقام رکھتے تھے۔ ان کی ملک کے لئے تعلیم کے شعبہ میں خدمات لائق تحسین ہیں۔
شہید ڈاکٹر سید شبیہ الحسن ہاشمی معروف شاعر و مرثیہ نگار سید وحید الحسن ہاشمی کے فرزند تھے، شہید ڈاکٹر سید شبیہ الحسن ہاشمی خود بھی بہت اعلی درجے کے شاعر تھے، اہل ادب کا کہنا ہے کہ شہید ڈاکٹر سید شبیہ الحسن ہاشمی کی شہادت ملت تشیع کے حلقہ ادب کا ایک بہت بڑا نقصان ہے۔ پوليس نے مقتول کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھجوا کر ان کے بھائی شريف الحسين کی درخواست پر قتل کا مقدمہ درج کر ليا گیا ہے۔
ڈاکٹر شبيہ الحسن پر اس وقت حملہ کيا گيا تھا جب وہ شمالی چھاونی ميں اپنے کالج کے باہر کھڑے تھے کہ موٹرسائيکل سوار دو نامعلوم افراد نے ان پر فائرنگ کر دی۔ ڈاکٹر شبيہ الحسن کو ايک گولی پيٹ ميں اور دوسری سينے ميں لگی، انہيں سروسز اسپتال منتقل کيا گيا۔ ڈاکٹر سید شبیہ الحسن کی نماز جنازہ آج بروز ہفتہ دو بجے دوپہر ڈی گراؤنڈ رحمن پورہ نزد آب پارہ سٹاپ وحدت روڈ میں ادا کی جائے گی۔ ڈاکٹر سید شبیہ الحسن مرثیہ خوانی اور مذہبی شاعری میں منفرد مقام رکھتے تھے۔ ان کی ملک کے لئے تعلیم کے شعبہ میں خدمات لائق تحسین ہیں۔
شہید ڈاکٹر سید شبیہ الحسن ہاشمی معروف شاعر و مرثیہ نگار سید وحید الحسن ہاشمی کے فرزند تھے، شہید ڈاکٹر سید شبیہ الحسن ہاشمی خود بھی بہت اعلی درجے کے شاعر تھے، اہل ادب کا کہنا ہے کہ شہید ڈاکٹر سید شبیہ الحسن ہاشمی کی شہادت ملت تشیع کے حلقہ ادب کا ایک بہت بڑا نقصان ہے۔ پوليس نے مقتول کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھجوا کر ان کے بھائی شريف الحسين کی درخواست پر قتل کا مقدمہ درج کر ليا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 163188
منتخب
29 Apr 2024
29 Apr 2024
29 Apr 2024
پچیس سال میں دس سال شبانہ روز رفاقت رہی۔ ہمیں تو اس نے کبھی سنی سمجھ کر مسالمہ اور مکالمہ کی محفل یا مشاعرے اور مجلس کا دعوت نامہ کبھی نہ چھپایا۔ دعوت دے کر بڑی تاکید کر تا تھا۔ ضرور آنا اور ہم جاتے تھے۔ اس کے طلبہ اور کلیگز نے کبھی اس کو علم سے ہاتھ محض اس وجہ سے نہیں روکتے دیکھا کہ وہ یہ علم اور عنایات صرف ملت جعفریہ پر کرے گا۔ میں اور میرے جیسے کتنے ہی تعلیم و تعلم سے وابستہ لوگ اس کے رہین احسان ہیں، بلکہ میں تو کہتا ہوں کہ یہ نہ صرف عالم اسلام بلکہ انسانیت کا نقصان ہے۔ ایسے چراغ صفت لوگ اگر اس معاشرے میں محفوظ نہیں تو پھر ہم ایسے چھوٹے لوگوں کا کیا ٹھکانہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔! برا مت مانئے گا۔