0
Monday 21 May 2012 10:41

اسلام آباد افغانستان ميں امن عمل کی پر زور حمايت کرتا ہے، آصف زرداری

اسلام آباد افغانستان ميں امن عمل کی پر زور حمايت کرتا ہے، آصف زرداری
اسلام ٹائمز۔ امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن سے ملاقات میں صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان ڈرون حملوں کا مستقل حل چاہتا ہے، عسکری اقدامات سے دہشتگردی کا مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ صدر نے اپنے افغان ہم منصب حامد کرزئی سے بھی ملاقات کی۔ دوسری طرف حامد کرزئی سے ملاقات میں امریکی صدر براک اوباما کہنا تھا کہ نیٹو ممالک افغانستان میں دو ہزار چودہ کے بعد کی حکمت عملی پر متفق ہو چکے ہیں۔ صدر آصف علی زرداری اور ہلیری کلنٹن نے ملاقات سے پہلے گرمجوشی سے مصافحہ کیا۔ صدر آصف علی زرداری اور امریکی وزیرخارجہ کی ملاقات میں نیٹو سپلائی کو مرکزی حیثیت حاصل رہی۔ ملاقات کے دوران وزیر خارجہ حنا ربانی کھر اور پاکستانی وفد بھی موجود تھا۔

افغان صدر حامد کرزئی نے بھی شکاگو میں صدر آصف زرداری سے ملاقات کی۔ چالیس منٹ تک جاری رہنے والی اس ملاقات میں۲۰۱۴ء میں نیٹو کے انخلا کے بعد کی صورتحال پر غور کیا گیا۔ دونوں صدور نے پاک افغان ٹرانزٹ معاہدے کو وسط ایشیائی ممالک تک بڑھانے پر اصولی اتفاق کر لیا۔ اس سے پہلے افغان صدر نے امریکی ہم منصب براک اوباما سے ون ٹو ون ملاقات کی۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ نیٹو ممالک افغانستان میں ۲۰۱۴ء کے بعد کی حکمت عملی پر متفق ہو چکے ہیں اور اب اس پر عملدرآمد کا وقت ہے۔ حامد کرزئی نے کہا کہ ۲۰۱۴ء کے بعد افغانستان دنیا پر بوجھ نہیں رہے گا۔

شکاگو کانفرنس میں ۲۰۱۴ء کے بعد نیٹو کے افغانستان سے فوجی انخلا کو مرکزی اہمیت حاصل ہے۔ اس کے علاوہ نیٹو اتحاد کے اخراجات اور یورپ میں میزائل ڈیفنس شیلڈ کی تنصیب پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 163861
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش