0
Wednesday 23 May 2012 14:22

آئی ایس او پاکستان خون امام حسین (ع) کا صدقہ ہے، مقررین

آئی ایس او پاکستان خون امام حسین (ع) کا صدقہ ہے، مقررین
اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے 40 ویں یوم تاسیس کی مناسبت سے آئی ایس او لاہور ڈویژن کے زیراہتمام المصطفٰی ہاؤس مسلم ٹاؤن لاہور میں پروقار تقریب کا اہتمام کیا گیا، جس میں آئی ایس او پاکستان کے سابق مرکزی صدور اور سینئر برادران کی کثیر تعداد نے شرکت کی، جبکہ تقریب میں مہمان خصوصی مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی تھے۔ دیگر سابق مرکزی صدور میں عادل بنگش، روزی علی، سید شوکت علی شیرازی، سید علی رضا نقوی، سرفراز حسین حسینی اور سید فرحان حیدر زیدی نے شرکت کی جبکہ سینئر  برادران میں نذیر علی جعفری، سید حسنین جعفر زیدی، افسر رضا خان، امجد علی کاظمی ایڈووکیٹ، عون سجاد نقوی ایڈووکیٹ،سید اسد عباس نقوی و دیگر برادران شریک ہوئے۔

تقریب میں نقابت کے فرائض آئی ایس او لاہور کے ڈویژنل صدر ناصر عباس نے انجام دیے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین اور سابق مرکزی صدور نے کہا کہ آج سے چالیس سال قبل لاہور سے ہی آئی ایس او پاکستان کی بنیاد رکھی گئی اور اسی آئی ایس او نے پورے ملک میں اپنی شاخیں قائم کر کے ملت تشیع میں اپنا لوہا منوایا اور آئی ایس او کو یہ شرف حاصل ہے کہ اس سے متاثر ہو کر بزرگوں نے اپنا تنظیمی سیٹ اپ بنایا۔ آئی ایس او ایک نظریہ لے کر چلی اور کامیاب رہی، ایسی تنظیمیں جن کا کوئی نظریہ نہیں ہوتا، زیادہ دیر نہیں چل سکتیں اور آئی ایس او کے سامنے انقلاب کا نظریہ تھا اور امام خمینی رہ کی عظیم فکر تھی، جس کی بدولت آئی ایس او نے پاکستان کو مایہ ناز سپوت فراہم کئے۔

مقررین نے کہا کہ آئی ایس او آج بھی اتنی ہی مخلص ہے جتنی پہلے دن تھی۔ آئی ایس او آج بھی خط امام پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایس او کو جو بات دیگر تنظیموں سے ممتاز کرتی ہے وہ نظریہ ولایت فقہیہ سے وابستگی ہے۔ رہبر معظم آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے آئی ایس او کے جوانوں کے بارے میں ہی فرمایا تھا کہ آئی ایس او کے جوان میری آنکھوں کا نور ہیں۔ مقررین نے کہا کہ ولایت فقہیہ کے نظریہ نے نوجوانوں میں علم کا نور پھیلایا اور آج پوری دنیا میں لوگ نظریہ ولایت فقہیہ کا مطالعہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایس او اگر مزید کامیابی و کامرانی چاہتی ہے تو نظریہ ولایت فقہیہ کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنا لے، کامیاب ہو جائے گی اور اگر اس نظریہ سے ہٹ گئی تو پسماندگی میں جا گرے گی۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایس او میں جو ادارے قائم کئے گئے ہیں وہ مثالی ہیں اور اگر آئی ایس او سے شعبہ تربیت نکال دیا جائے تو یہ کھوکھلی ہو جائے گی ہم موجودہ مسئولین کو تجویز دیتے ہیں کہ شعبہ تربیت پر مزید توجہ دیں اور نوجوانوں کی تربیت اسلام ناب محمدی کے زریں اصولوں کے مطابق کریں۔ مقررین نے کہا کہ جب کوئی شخص چالیس سال کی عمر کو پہنچ جاتا ہے تو کہتے ہیں اس کی عقل پختہ ہو گئی، آج آئی ایس او چالیس سال کی ہو گئی ہے تو ہم یہی کہیں گے کہ آئی ایس او پختہ ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایس او وہ جماعت ہے جس کے بارے میں قرآن مجید میں ہے کہ تم میں ایک ایسی جماعت ضرور ہونی چاہیے جو تمھیں برائی سے روکے اور نیکی کی دعوت دے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایس او نیکی  کی طرف دعوت دینے والی جماعت ہے اور اس کا راستہ امام حسین (ع) والا راستہ ہے، امام حسین (ع) نے بھی فرمایا تھا کہ میں نانے کی امت کی اصلاح کے لئے نکلا ہوں۔ مقررین نے کہا کہ قوم کو آئی ایس او سے بہت سی امیدیں وابستہ ہیں، لہذا آئی ایس او کے مسئولین قوم کو کسی بھی موقع پر مایوس نہ کریں۔ آئی ایس او کا راستہ کربلا ہے اور کربلا کا درس اصلاح امت ہے، آئی ایس او امام حسین (ع) کے خون کا صدقہ ہے، یہ عزاداری کی مرہون منت ہے۔

مقررین نے کہا کہ آئی ایس او چونکہ خون حسین (ع) کی وارث ہے اس لئے معاشرے میں باطل کو برداشت نہیں کر سکتی اور ہمیشہ حق کے بول بالا کے لئے میدان عمل میں اتری ہے۔ کربلا نے جو درس دیا کہ زندگی عقیدہ و جہاد کا نام ہے تو آئی ایس او نے اس کو اپنا نعرہ بنا لیا۔ مقررین نے کہا کہ آئی ایس او نے پاکستان میں نظریاتی تشیع کی بنیاد رکھی، اس سے پہلے شیعہ قوم بٹی ہوئی تھی لیکن آئی ایس او نے آ کر پوری قوم کو ایک لڑی میں پرو دیا۔
خبر کا کوڈ : 164640
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش