0
Friday 25 May 2012 20:06

نیٹو سپلائی بحال کی گئی تو یہ دشمن کے ہاتھ مضبوط کرنے کے مترادف ہو گا، قاضی حسین احمد

نیٹو سپلائی بحال کی گئی تو یہ دشمن کے ہاتھ مضبوط کرنے کے مترادف ہو گا، قاضی حسین احمد
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے سابق امیر قاضی حُسین احمد نے کہا ہے کہ نیٹو کی سپلائی کسی بھی قیمت اور شرط پر بحال نہیں ہونی چاہیے، اگر نیٹو سپلائی کو بحال کیا گیا تو یہ دشمن کے ہاتھ کو مضبوط کرنے کے مترادف ہو گا۔ اگر حکمرانوں نے پارلیمنٹ اور عوامی اُمنگوں کے برخلاف نیٹو سپلائی کو بحال کیا تو جماعت اسلامی پوری قوم کو باہر نکال کر اس کا راستہ روکے گی۔ دشمن کو اپنے ملک سے رسد فراہم کرنا ملک کے ساتھ دشمنی اور اپنی قبر کھودنے کے مترادف ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے کشمیر اسلامک اکیڈمی برائے خواتین بھارہ کہو کے زیراہتمام تقریب ختم بخاری سے خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ تقریب ختم بخاری سے شیخ الحدیث سابق ممبر قومی اسمبلی مولانا عبدالمالک، مولانا امیر عثمان، مولانا عنایت قاسمی، رفیع اللہ صدیقی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

قاضی حُسین احمد نے کہا امریکہ اور اس کے اتحادی افغانستان میں انڈیا کو مضبوط بنا کر پاکستان کو غیر مستحکم کر رہے ہیں اور کشمیر کے مسئلے پر بھی اثر انداز ہو رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا نئے چیف الیکشن کمشنر کے تقرر کے حوالے سے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر تمام جماعتوں سے مشاورت کی جانی چاہیے، تاکہ آزادانہ اور شفاف الیکشن کا انعقاد ہو سکے۔ جماعت اسلامی آئندہ انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی اور تمام سیٹوں سے اپنے اُمیدوار کھڑے کر ے گی کسی بھی جماعت سے اتحاد کے حوالے سے تمام آپشن کھلے ہیں، وقت آنے پر اتحاد کا فیصلہ بھی کر لیا جا ئے گا۔ آئندہ بجٹ کے حوالے سے کیے گئے سوال کے جواب میں قاضی حُسین احمد نے کہا موجودہ کرپٹ ترین گورنمنٹ کے ہوتے ہوئے عوام دوست بجٹ نہیں بن سکتا۔

اس سے قبل تکمیل بخاری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اہل مغرب نے اسلام کو بدنام کرنے کے لیے عورت کے نام کو استعمال کیا اور بے بنیاد پروپیگنڈا کیا کہ شریعت کے نفاذ سے عورت کو گھر میں پابند کر دیا جاتا ہے اور ترقی اور آگے بڑھنے کے راستے مسدود کر دیئے جاتے ہیں، حق سے محروم کر دیا جاتا ہے۔ مغربی معاشرے نے شریعت کی خوفناک شکل پیش کر کے اسلام کو بدنام کرنے کی کوشش کی ہے۔ مگر حقیقت اس کے برعکس ہے، اسلام عورت کے حقوق کا ضامن ہے۔ عورت کی تربیت کے بغیر گھر اُجر جاتے ہیں۔ انھوں نے کہا ایک مرد کی تربیت ایک فرد کی تربیت کے مترادف ہے اور ایک عورت کی تربیت ایک خاندان کی تربیت کرنے کے مترادف ہے۔
خبر کا کوڈ : 165448
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش