0
Wednesday 30 May 2012 00:01

بلوچستان کی صورتحال خراب کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا، قمر زمان کائرہ

بلوچستان کی صورتحال خراب کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا، قمر زمان کائرہ
اسلام ٹائمز۔حکومت نے بلوچستان کے مسئلے پر چھ رکنی کمیٹی قائم کر دی جو لاپتہ افراد اور جبری گمشدگیوں اور دیگر مسائل کا جائزہ لے گی۔ اسلام آباد میں بلوچستان کی صورتحال پر غور کیلئے وزیراعظم کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل ظہیر الاسلام، ڈی جی آئی بی آفتاب سلطان، وزیر اعلیٰ اور گورنر بلوچستان اور انسپکٹر جنرل بلوچستان سمیت وفاقی وزراء اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ 

اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ نے کہا کہ بلوچستان کی صورتحال خراب کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا، حکومت ڈی آر اے کی پالیسی پر عمل کرے گی اور صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے پہلے شہری علاقوں پر توجہ دی جائے گی۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ایف سی صوبائی حکومت کے زیر انتظام کام کرے گی اور بلوچستان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے مذاکراتی عمل شروع کیا جائے گا، بلوچ قوم پرستوں کو ہر معاملے میں شامل رکھا ہے اور رکھیں گے۔ 

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ بلوچستان پیکیج کے بیشتر حصے پر عمل درآمد ہو چکا ہے، دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے خصوصی قانون سازی کی جائے گی، انہوں نے مزید کہا کہ آرمی چیف نے بھی فوج کی بجائے مسئلے کے سیاسی حل پر زور دیا ہے، قمر زمان کائرہ نے کہا کہ بلوچستان میں ایک بھی فوجی کسی آپریشن میں حصہ نہیں لے رہا۔ ایف سی صوبائی حکومت کے زیر انتظام کام کرے گی۔ وفاق پر یقین رکھنے والی تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے کئے جائیں گے۔ دہشتگردی سے نمٹنے کے لئے قانون سازی کی جائے گی۔ 

قمر زمان کائرہ نے کہا کہ بلوچستان میں صورتحال خراب کرنے والوں کیخلاف سختی سے ایکشن لیا جائے گا۔ ریاست میں حکومت کی رٹ ہر حال میں بحال کی جائے گی۔ وزیراعظم کا کہنا ہے کہ سنگین جرائم میں ملوث نہ ہونے والے سیاسی قیدیوں کو رہا کر دیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ آرمی چیف جنرل کیانی نے اجلاس کو بتایا ہے کہ بلوچستان کے کسی حصے میں پاک فوج کی جانب سے آپریشن نہیں کیا جا رہا۔ ان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف نے صوبے میں مذاکرات کے عمل کو سراہا ہے۔ قمر زمان کائرہ نے بتایا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں بلوچستان میں دو ڈیمز بنانے کیلئے فنڈز رکھے جائیں گے۔ انھوں نے بتایا کہ شاہراہوں پر امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کے لئے ایف سی کی خدمات لی جائیں گی۔ اس سے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حکومتی اقدامات کی وجہ سے کئی لاپتہ افراد گھروں کو واپس آ گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اجلاس ميں يہ بھی فيصلہ کيا گيا کہ ايران سے گوادر، تربت اور پنجگور کے راستے دو طرفہ تجارت اور کوئٹہ کو ماڈل سٹی بنانے پر توجہ دی جائے گی۔
خبر کا کوڈ : 166700
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش