0
Wednesday 6 Jun 2012 21:46

خاص مائنڈ سیٹ تشیع کو دیوار سے لگانا چاہتا ہے، علامہ ناصر عباس جعفری

خاص مائنڈ سیٹ تشیع کو دیوار سے لگانا چاہتا ہے، علامہ ناصر عباس جعفری
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ملت تشیع پاکستان کو مایوسی سے نکالنے کیلئے علماء قائدانہ کردار ادا کریں۔ خواجگان قومی مرکز لاہور میں علمائے کرام اور آئمہ جمعہ و جماعت کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ناصر عباس نے کہا ہے کہ ملت جعفریہ کو ایک خاص مائنڈ سیٹ دیوار سے لگانے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس لئے وقت کا تقاضا ہے کہ ہم اپنی افرادی اور سیاسی قوت کا مطاہرہ کریں۔ 

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بریلوی مکتب فکر کے بعد مکتب اہل بیت علیہم السلام کے پیروکار سب سے بڑی آبادی پر مشتمل طبقہ ہے، لیکن سیاسی قوت نہ ہونے کی وجہ سے اقتدار کے ایوانون میں کوئی شنوائی نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میڈیا بھی شیعہ مسائل کی طرف متوجہ نہیں، اس لئے قوم کو مایوسی سے نکالنے کیلئے علماء آگے بڑھ کر اپنا قائدانہ کردار ادا کریں اور یکم جولائی کو مینار پاکستان پر منعقد ہونے والی قرآن و سنت کانفرنس کو کامیاب بنائیں۔ 

علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ اگر ہم انفرادی عمل سرانجام دیتے رہے تو فرعون صفت لوگ ہم پر حاوی ہو جائیں گے اور لوگوں کو رحمانیت کی طرف بلوانے کیلئے بڑی سے بڑی قربانی دینا ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے اور اس کا سیاسی نظام ولایت فقیہ کی صورت میں موجود ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم اسلام کا حقیقی سیاسی نظام متعارف نہیں کروائیں گے تو نوجوان مختلف فرعونی جماعتوں میں شامل ہوں گے۔ جس سے معاشرے میں کیمونسٹ، سوشلسٹ اور قوم پرست لوگ آگے آئیں گے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ 250 سال تک آئمہ اہل بیت علیہم السلام نے فرسودہ نظام کے خلاف قیام کیا۔ ہمیں اپنے نوجوانوں کو اسلام اور اس کے سیاسی نظام کی طرف لانا ہوگا۔ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ نے کہا کہ اس وقت شیعہ قوم کی تحقیر کا درد سب سے زیادہ ہے۔ کراچی میں قرآن و اہلبیت کانفرنس کے عظیم اجتماع سے شیعہ قوم کو ایک حوصلہ ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قائد شہید علامہ عارف الحسینی سے لے کر اب تک ہونے والے شہداء کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم ڈبلیو ایم علماء کی عزت کرتی ہے۔ علماء کی تحقیر کرنے والوں کا مجلس وحدت مسلمین سے کوئی تعلق نہیں۔ 

ایک سوال کے جواب میں علامہ ناصر عباس جعفری نے واضح کیا کہ مجلس وحدت مسلمین کے قیام سے پہلے انہوں نے حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ سے مشاورت کی تو انہوں نے رہبر معظم سید علی خامنہ ای سے اجازت لینے کا مشورہ دیا۔ جس پر رہبر معظم کے دفتر سے ہمیں پیغام ملا کہ سید علی خامنہ ای کی خواہش ہے کہ پاکستان کی تشیع میں موجود جمود کو توڑا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ولایت فقیہہ پر یقین رکھنے والوں کو اپنا حصہ سمجھتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 168770
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش