0
Saturday 9 Jun 2012 01:50

خیبر پختونخوا کا 303 ارب روپے کا ٹیکس فری بجٹ پیش

خیبر پختونخوا کا 303 ارب روپے کا ٹیکس فری بجٹ پیش

اسلام ٹائمز۔ نئے مالی سال کے لئے صوبہ خیبر پختونخوا کا 303 ارب روپے کا بجٹ جمعہ کے روز صوبائی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا۔ بجٹ تقریر کرتے ہوئے صوبائی وزیر خزانہ انجینئر ہمایون خان نے کہا کہ آئندہ مالی سال میں صوبے کو حاصل ہونے والے کل محاصل کا تخمینہ 303 ارب روپے ہے۔ جو رواں مالی سال کی نسبت تقریباً  22 فیصد زیادہ ہے جبکہ اخراجات کا تخمینہ بھی 303 ارب روپے ہے۔ اس طرح یہ ایک متوازن بجٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اطمینان بخش امر یہ ہے کہ آئندہ مالی سال کے لئے 74 ارب 20 کروڑ روپے کا ریکارڈ ترقیاتی پروگرام بھی ترتیب دیا گیا ہے۔ صوبائی وزیر خزانہ نے آئندہ مالی سال کے لئے محصولات کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے بتایا کہ مرکزی ٹیکسوں میں سے صوبے کو 183 ارب 68 کروڑ 49 لاکھ 37 ہزار روپے ملیں گے جو رواں مالی سال کی نسبت 22 فیصد زیادہ ہیں۔

دہشت گردی کے خلاف جنگ کے اخراجات کے طور پر 22 ارب 7 کروڑ 10 لاکھ 58 ہزار روپے ملیں گے۔ جو رواں مالی سال کی نسبت 22 فیصد زیادہ ہیں۔ صوبے کے جنوبی اضلاع میں تیل و گیس کی پیداوار پر رائلٹی کی مد میں 22 ارب 15 کروڑ 75 لاکھ 43 ہزار روپے ملیں گے جو رواں مالی سال کی نسبت 60 فیصد زیادہ ہیں۔ سروسز پر جنرل سیلز ٹیکس سے 9 ارب 88 کروڑ 63 لاکھ 94 ہزار روپے ملنے کی توقع ہے۔ جبکہ صوبے کے اپنے محاصل سے 7 ارب 81 کروڑ 22 لاکھ 21 ہزار روپے ملیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ بجلی کے خالص منافع کی مد میں صوبے کو 6 ارب روپے ملیں گے جبکہ بجلی کے خالص منافع کے بقایا جات کی مد میں 25 ارب روپے ملیں گے۔

صوبے میں واقع اپنے وسائل سے قائم شدہ پن بجلی گھروں سے 2 ارب 40 کروڑ 24 لاکھ 44 ہزار روپے کی آمدنی ہو گی دیگر متفرق وسائل سے 47 کروڑ 74 لاکھ 3 ہزار روپے ملنے کی توقع ہے۔ انہوں نے بتایا کہ Foreign Project Assistance سے 23 ارب 25 کروڑ 80 لاکھ روپے ملنے کی توقع ہے۔ وزیر خزانہ نے آئندہ مالی سال کے اخراجات کا تخمینہ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ آئندہ مالی سال کے لئے اخراجات کا تخمینہ 303 ارب روپے ہے جس میں 191 ارب 60 کروڑ روپے اخراجات جاریہ کے لئے مختص کئے گئے ہیں۔ جو گزشتہ سال کی نسبت تقریباً 29 فیصد زیادہ ہیں۔
 
انہوں نے بتایا کہ چیدہ چیدہ اخراجات کی تفصیل کچھ یوں ہے۔ صحت کے لئے 10 ارب 33 کروڑ 3 لاکھ 74 ہزار روپے مختص کئے گئے ہیں۔ تعلیم کے لئے6 ارب 7 کروڑ 16 لاکھ 83 ہزار روپے رکھے گئے ہیں۔ پولیس کے لئے 23 ارب 35 کروڑ 56 لاکھ 13 ہزار روپے۔ ایریگیشن کے لئے 2 ارب79 کروڑ 99 لاکھ 13 ہزار روپے، فنی تعلیم اور افرادی تربیت کے لئے 1 ارب 73  کروڑ 26 لاکھ 92 ہزار روپے زراعت کے لئے 1 ارب 23 کروڑ 86 لاکھ 66 ہزار روپے ماحولیات کے لئے 1 ارب 11 کروڑ 72 لاکھ 83 ہزار روپے مواصلات و تعمیرات کے لئے 2 ارب 45 کروڑ 64 لاکھ 83 ہزار روپے مختص کئے گئے ہیں۔ 

وزیر خزانہ نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں پنشن کے لئے 21 ارب 58 کروڑ 17 لاکھ 96 ہزار روپے ضلعی حکومتوں کی تنخواہ و دیگر اخراجات کے لئے 83 ارب 83 کروڑ 92 لاکھ 64 ہزار روپے گندم پر Subsidy کے لئے 2 ارب 50 کروڑ روپے جبکہ قرضوں پر مارک اپ کی ادائیگی کے لئے 9 ارب 56 کروڑ 30 لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

خبر کا کوڈ : 169424
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش