0
Thursday 31 Dec 2009 16:44

یورپی ممالک اسلام اور مسلم دنیا سے بنیادی اختلاف رکھتے ہیں: مہاتیر محمد

یورپی ممالک اسلام اور مسلم دنیا سے بنیادی اختلاف رکھتے ہیں: مہاتیر محمد
ملائیشیا کے سابق وزیراعظم مہاتیر محمد نے سوئٹزرلینڈ میں مساجد کے میناروں پر پابندی عائد کرنے والے قانون کی منظوری کو اپنی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے واضح ہوتا ہے کہ یورپی ممالک اسلام اور مسلم دنیا کے ساتھ بنیادی اختلاف رکھتے ہیں۔ یہ بات انہوں نے اپنی پرسنل ویب سائٹ پر بلاگ کی صورت میں کہی۔ انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ پورے سوئٹزرلینڈ میں مسجد کے میناروں کی کل تعداد 4 سے زیادہ نہیں ہے لکھا ہے: "کیا سوئٹزرلینڈ مسجد کے میناروں سے بھر گیا تھا جو انہوں نے ایسا قانون بنایا ہے؟"۔ ملائیشیا کے سابق وزیراعظم مہاتیر محمد نے سوئٹزرلینڈ کے اس اقدام کو مسلمانوں کے خلاف ایک حقیقی ناانصافی قرار دیتے ہوئے لکھا: "اگر ملائیشیا میں ہندووں کے مندروں میں مجسمہ رکھنے کی اجازت نہ دی جاتی تو ساری دنیا میں شور مچ جاتا اور ملائیشیا پر جمہوری اصولوں کی خلاف ورزی، انسانی حقوق کی پابندی نہ کرنے اور مذہبی آزادی کو پائمال کرنے جیسے الزامات عائد کئے جاتے"۔ انہوں نے سوئٹزرلینڈ میں مسجد کے میناروں کی تعمیر پر پابندی اور فرانس میں مسلمان خواتین کے پردہ کرنے پر پابندی جیسے اقدامات کو جمہوری قرار دینے پر اعتراض کرتے ہوئے لکھا: "مغربی دنیا کی طرف سے ہمیشہ مسلمانوں پر دوغلے معیار اور ناعادلانہ قوانین تھونپے جاتے ہیں"۔
خبر کا کوڈ : 17755
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش